متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے کاروبار دوست ماحول سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کی ایک اور لسٹڈ کمپنی ہوچسٹ پاکستان لمیٹڈ جو پہلے سانوفی ایونٹس پاکستان لمیٹڈ کے نام سے جانی جاتی تھی، نے خلیجی ریاست میں ایک ذیلی ادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعہ کو کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ ہوچسٹ پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 19 دسمبر 2024 کو منعقدہ اجلاس میں یواے ای میں مکمل ملکیتی غیر ملکی ذیلی ادارہ قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔
فارماسیوٹیکل کمپنی نے مزید کہا کہ اس قیام کا انحصار تمام متعلقہ ریگولیٹری منظوریوں پر ہوگا۔
ذیلی ادارہ بنیادی طور پر تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ہوگا جس میں درآمد، برآمد، تقسیم اور گودام کی خدمات اس کی معاون سرگرمیاں ہوں گی۔
اس رپورٹ کے وقت ہوچسٹ پاکستان کے حصص کی قیمت 55 روپے یا 2.03 فیصد کی کمی سے 2,655 روپے رہی۔
یو اے ای پاکستان کی کمپنیوں کے لیے ایک پسندیدہ مقام بن چکا ہے، جس کی بڑی وجہ ادائیگی کے عمل کی سہولت، سازگار کاروباری ماحول، اور معاہدوں کے بہتر نفاذ کے ساتھ ساتھ دیگر کئی وجوہات ہیں۔
مشرق وسطیٰ کا یہ ملک معاہدوں کے نفاذ کے حوالے سے 190 ممالک میں سے نویں نمبر پر ہے۔ علاوہ ازیں، ’بجلی حاصل کرنے‘ کے معیار پر یہ پہلے نمبر پر ہے۔
اس رجحان کی وجہ سے متعدد پاکستانی کمپنیوں نے متحدہ عرب امارات میں اپنے آپریشنز کو وسعت دی ہے۔
اس سے قبل ستمبر میں پاکستان میں قائم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کمپنی سممیٹری گروپ نے متحدہ عرب امارات میں اپنا ماتحت ادارہ قائم کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا تھا۔
جون میں، کنفیکشنری اشیاء کے مینوفیکچرر اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ نے ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں ایک ذیلی ادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا۔
اسی طرح، ٹریٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ اس نے دبئی، متحدہ عرب امارات میں ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ، ٹریٹ ٹریڈنگ ایل ایل سی کو کامیابی سے شامل کیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دفتر کی شمولیت پاکستانی کمپنیوں کو اسٹریٹجک فائدہ فراہم کرتی ہے، جس سے وہ مطلوبہ بنیادی ڈھانچے اور مناسب قانونی فریم ورک کے ساتھ ایک عالمی مرکز سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
Comments