وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے جبکہ اسمبلی کے ارکان نے انٹرنیٹ کی مسلسل بندش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پارلیمنٹ کے فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی نے تسلیم کیا کہ انٹرنیٹ پراچانک بھیڑ اور محدود اسپیکٹرم کی دستیابی کی وجہ سے انٹرنیٹ صارفین کو کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے مشورے پر سیکورٹی خدشات کے باعث سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو بند کیا گیاہے۔
شزہ فاطمہ نے مزید کہا کہ حکومت سیکورٹی خدشات سے متعلق معاملے کو مقامی طورپرسلجھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے تاکہ بڑے پیمانے پر انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کی بندش سے بچا جا سکے۔
وزیرآئی ٹی نے ارکان اسمبلی کو بتایا کہ قومی سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے اور ہمیں ملک کی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ سائبر حملوں، ڈیٹا کی لیکیج اور دشمن عناصر اور ریاستوں کے ڈیجیٹل حملوں سے بچا جا سکے۔
پاکستان موبائل سروسز کی بندش اور انٹرنیٹ سروسز میں خلل کا شکار ہے جبکہ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ملک میں بلاک ہے۔ مزید برآں چیئرمین پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن سجاد مصطفیٰ سید نے کہا ہے کہ پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کو ملک میں انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے ہر گھنٹے میں ایک ملین ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
ملک میں بار بار انٹرنیٹ کی بندش کے نتائج پر بات کرتے ہوئے سجاد مصطفیٰ سید نے کہا کہ 99 فیصد کمپنیوں/ اداروں نے رپورٹ کیا کہ ان کی سروسز متاثر ہوئیں اور 90 فیصد نے نقصان کا ذکر کیا۔
انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے ایک کال سینٹر کو 2 ملین ڈالر کا جرمانہ ہوا۔
Comments