مارکٹس

فروخت کا دباؤ،کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار سے زائد پوائنٹس گرگیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں فروخت کا دباؤ برقرار ہے ،بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1 لاکھ 16...
شائع December 18, 2024 اپ ڈیٹ December 18, 2024 01:11pm

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں فروخت کا دباؤ برقرار ہے ،بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1 لاکھ 16 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے بعد دو ہزار سے زائد پوائنٹس گرگیا۔

کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 100 انڈیکس 116,236.70 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

دوپہر 12 بج کر 55 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 2186.15 پوائنٹس یا 1.90 فیصد کی کمی سے 112674.53 پوائنٹس پر آگیا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، پاور جنریشن اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا رجحان رہا۔ حبکو، پی آر ایل، این آر ایل، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، اینگرو، ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک منفی زون میں رہے۔

قبل ازیں خریداری کی رفتار دیکھی گئی تھی جو بہتر معاشی اشاریوں اور پالیسی ریٹ میں کمی کی وجہ سے آئی تھی ، جس نے لیکوڈٹی کو ایکویٹیز کی طرف موڑ دیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2024 میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 72 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں یہ 14 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خسارہ تھا۔

کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا یہ لگاتار چوتھا مہینہ تھا۔

یاد رہے کہ منگل کو اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1300 سے زائد پوائنٹس گرکر 114860 پوائنٹس پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر بدھ کو اسٹاک مارکیٹوں میں جمود رہا جبکہ ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا، کیونکہ سرمایہ کار سال کے آخری مرکزی بینک اجلاسوں سے پہلے اپنی پورٹ فولیوز میں آخری لمحات کی تبدیلیاں کررہے تھے۔ اس دوران نسان اور ہونڈا کے ممکنہ اتحاد کی خبروں نے کار کمپنیوں کے شیئرز کو بڑھاوا دیا۔

ایشیائی سیشن میں ایس اینڈ پی 500 فیوچرز مستحکم رہے، جبکہ امریکی تجارت میں انڈیکس میں کمی دیکھی گئی۔ یورپی فیوچرز اور ایف ٹی ایس ای فیوچرز تقریباً 0.2 فیصد نیچے رہے۔ ایم ایس سی آئی کا جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک شیئرز کا وسیع ترین انڈیکس دو ہفتوں کی کم ترین سطح کے قریب رہا اور دوپہر تک 0.2 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

تاجروں نے امریکی ییلڈز اور ڈالر کو بڑھاوا دیا، جس کے نتیجے میں بینچ مارک 10 سالہ ییلڈز راتوں رات 4.4 فیصد کی ایک ماہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں اور پھر 4.39 فیصد پر مستحکم ہو گئیں۔

جمعرات کو جاپان، برطانیہ، ناروے اور سویڈن میں ہونے والے فیڈ کے اجلاس اور مرکزی بینک کے اجلاسوں کی وجہ سے ایشیا کے اجلاس میں پیش رفت بہت کم رہی۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف