اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں پاکستان کا رئیل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ (آر ای ای آر) مزید بڑھ کر 102.92 ہوگیا جبکہ اکتوبر میں اس کی نظر ثانی شدہ سطح 100.78 تھی۔

ریئر انڈیکس کے 100 سے اوپر کا مطلب یہ ہے کہ ملکی برآمدات غیر مسابقتی ہیں جبکہ درآمدات سستی ہیں۔ جب ریئر انڈیکس پر 100 سے نیچے ہوتا ہے تو صورتحال اس کے برعکس ہوتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2024 میں ریئریرانڈیکس میں ماہانہ بنیادوں پر 2.13 فیصد اضافہ ہوا۔

نومبر 2023 کے ساتھ موازنہ کیے جانے پر ریئریر انڈیکس کی قدر میں 4.73 فیصد کا اضافہ ہوا جب یہ 98.28 تھا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 100 کے ریئر انڈیکس کی غلط تشریح نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ یہ کرنسی کے توازن کی قدر کی نشاندہی کرتا ہے۔

مرکزی بینک نے ایک وضاحت نوٹ میں کہا کہ ایئر انڈیکس کا 100 سے ہٹنا صرف 2010 میں اس کی اوسط قیمت کے مقابلے میں تبدیلیوں کو ظاہر کرتا ہے اور اس کا اس کے توازن کی قدر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دریں اثنا نومینل ایکفیکٹیو ایکسچینج ریٹ (نیئر) انڈیکس نومبر 2024 میں 1.61 فیصد ماہانہ بنیادوں پر اضافے سے 38.89 کی عارضی قدر تک پہنچ گیا جو اکتوبر 2024 میں 38.27 (نظر ثانی شدہ) تھا۔

سالانہ بنیادوں پر نیئر انڈیکس اکتوبر 2023 میں 37.99 کی قدر سے 2.37 فیصد بڑھ گیا۔

Comments

200 حروف