وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ناکارہ پاور پلانٹس فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان میں بجلی کی پیداوار کے منصوبوں اور بجلی کے شعبے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے شعبے میں اصلاحات سے متعلق تمام اقدامات کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جمعے کے روز جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس کے دوران شرکاء کو بجلی کے مجوزہ نئے، جاری منصوبوں پر پیش رفت اور بجلی کے شعبے میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم کو غیر فعال پاور پلانٹس کو ڈی کمیشن کرنے کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ان فرسودہ پاور پلانٹس کو فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے پلانٹس کی بندش سے نہ صرف ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ صارفین کے لیے بجلی کی لاگت میں بھی کمی آئے گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے حکام کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے والے افسران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام میں جاری اصلاحات پر عملدرآمد تیز کیا جائے۔

اجلاس میں بجلی کی موجودہ طلب اور صلاحیت اور ٹرانسمیشن سسٹم میں اصلاحات سے متعلق پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں صرف کم لاگت بجلی کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے، بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کیلئے مقامی وسائل کو ترجیح دی جائے۔

وزیراعظم کو ملک بھر میں جاری پن بجلی منصوبوں پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پن بجلی کے منصوبے صارفین کو سستی اور ماحول دوست بجلی فراہم کرتے ہیں۔

قابل تجدید توانائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بجلی کی موجودہ صلاحیت کو بھی شمسی توانائی میں تبدیل کیا جائے۔ شمسی توانائی، جو ماحول دوست اور بجلی کا کم خرچ ذریعہ ہے، دنیا بھر میں استعمال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خوش قسمت ہے کہ اس میں شمسی توانائی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور دیگر سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔

Comments

200 حروف