پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے میں اہم پیش رفت متوقع ہے کیونکہ امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے ساتھ فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے، جس کا آغاز 2025 کی دوسری سہ ماہی میں متوقع ہے۔
بزنس ریکارڈر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار نے انکشاف کیا کہ پاکستان نے ایف اے اے کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں اور زیر التوا مالی ذمہ داریوں کو حل کر رہا ہے۔ ڈی جی سی اے اے نے توقع ظاہر کی کہ ایف اے اے حکام فروری تا مارچ 2025 ء کے دوران جائزہ مقاصد کے لئے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
نادر شفیع ڈار نے کہا، “ایف اے اے یورپی یونین کے حالیہ جائزے کی طرح ہی معیار پر عمل کرے گا، جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
”مجھے یقین ہے کہ ہم ان کے جائزے کو پاس کرنے کے لئے اچھی پوزیشن میں ہیں، جس سے ہمیں امریکہ میں کیٹیگری 2 سے کیٹیگری 1 کا درجہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی.“
مغربی ممالک کے لئے براہ راست پروازوں کی بحالی کی پیش رفت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کر رہی ہے۔
ڈی جی سی اے اے کے مطابق سرمایہ کار مختلف چینلز کے ذریعے فعال طور پر مواقع تلاش کر رہے ہیں، خاص طور پر یورپی یونین کے آپریشنز کے لیے پاکستان کی کامیاب کلیئرنس اور برطانیہ کی پروازوں کے لیے متوقع منظوری کے بعد اس میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ پیش رفت پاکستانی ایئر لائنز کے لیے وسیع تر توسیعی مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے، جس کے لیے نیرو باڈی سے لے کر درمیانے اور طویل فاصلے تک کے طیاروں کے بیڑے کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
نادر شفیع ڈار نے وضاحت کی کہ “اس توسیع کے لئے بنیادی ڈھانچے میں اہم سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، جس میں پائلٹ کی تربیت کے لئے نئے طیارے اور سمولیٹر کی سہولیات شامل ہیں۔ ”عمودی طور پر مربوط صنعت کے طور پر، ہماری ایئر لائنز کو عملے کی ترقی میں سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے.“
ڈی جی سی اے اے نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اس شعبے کی ترقی کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ گزشتہ سرمایہ کاری کے منصوبے معاشی چیلنجز بالخصوص غیر ملکی ذخائر کی کمی کی وجہ سے متاثر ہوئے تھے لیکن صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments