مارکٹس

اضافی سپلائی کے خدشات، خام تیل کی قیمتیں ہفتہ وار کمی کی جانب گامزن

خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو کمی ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ کمزور مانگ تھی، کیونکہ اوپیک پلس گروپ نے سپلائی میں اضافے...
شائع December 6, 2024

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں جمعے کے روز کمی واقع ہوئی کیونکہ تجزیہ کاروں نے اوپیک پلس کے مجوزہ سپلائی میں اضافے کو ملتوی کرنے اور پیداوار میں کمی کو 2026 کے آخر تک بڑھانے کے فیصلے کے باوجود 2025 میں سپلائی سرپلس کی پیش گوئی جاری رکھی۔

برینٹ کروڈ فیوچرز 66 سینٹ یا 0.9 فیصد کی کمی سے 71.43 ڈالر فی بیرل پر آگیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 65 سینٹ یا ایک فیصد کمی کے ساتھ 67.65 ڈالر فی بیرل رہی۔

رواں ہفتے کے دوران برینٹ 2 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی 0.5 فیصد کمی کی جانب گامزن رہے ۔

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادیوں نے تیل کی پیداوار میں اضافے کا آغاز تین ماہ تک مؤخر کرتے ہوئے اپریل تک لے جانے کا فیصلہ کیا، اور کٹوتیوں کے مکمل خاتمے میں ایک سال کی توسیع کرتے ہوئے اسے 2026 کے آخر تک مؤخر کر دیا۔

اوپیک پلس کے نام سے جانا جانے والا اور دنیا کی تقریبا نصف تیل کی پیداوار کا ذمہ دار گروپ اکتوبر 2024 سے کٹوتی شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا، لیکن عالمی طلب میں سست روی – خاص طور پر چین میں – اور دوسری جگہوں پر بڑھتی ہوئی پیداوار نے اسے اس منصوبے کو کئی بار ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

یو بی ایس کے تجزیہ کار جیووانی سٹونووو نے کہا کہ اوپیک پلس کے ارکان کے حالیہ اجلاس کے نتائج نے ہمیں مثبت طور پر حیران کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیداوار میں کٹوتی میں توسیع سے ظاہر ہوتا ہے کہ گروپ متحد ہے اور اب بھی تیل کی مارکیٹ کو توازن میں رکھنے کا ہدف رکھتا ہے۔

جمعے کے روز قیمتوں پر دباؤ ڈالتے ہوئے تجزیہ کاروں نے آئندہ سال سپلائی سرپلس (معمول سے زیادہ ہونے) کی توقعات کا اعادہ کیا، حالانکہ ان تجزیہ کاروں میں سے بعض اب پہلے کی نسبت کم اضافی سپلائی دیکھ رہے ہیں۔

بینک آف امریکہ نے پیش گوئی کی ہے کہ تیل کی اضافی سپلائیز برینٹ کی قیمت کو 2025 میں اوسطاً 65 ڈالر فی بیرل تک لے جائے گی، جبکہ بینک نے جمعہ کو اپنے نوٹ میں کہا کہ آئندہ سال تیل کی مانگ میں ایک ملین بیرل روزانہ کے حساب سے اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

دریں اثنا ایچ ایس بی سی کو توقع ہے کہ اب مارکیٹ میں تیل 0.2 ملین روزانہ اضافی سپلائی ہوگا جو پہلے 0.5 ملین روزانہ تھا۔

گزشتہ ایک ماہ کے دوران برینٹ کی قیمت 70 سے 75 ڈالر فی بیرل رہی ہے کیونکہ سرمایہ کاروں نے چین میں طلب کے کمزور اشارے اور مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی خطرات میں اضافے کو مد نظررکھاہے۔

پی وی ایم کے تجزیہ کار تماس ورگا نے کہا کہ عام بیانیہ یہ ہے کہ مارکیٹ اپنی محدود سطح پر پھنسی ہوئی ہے۔ اگرچہ فوری پیش رفت اسے کچھ عرصے کے لئے اس حد سے باہر دھکیل سکتی ہے ، لیکن درمیانی مدت میں عمومی منظرنامہ مایوس کن ہے۔

Comments

200 حروف