جمعرات کے روز بٹ کوائن پہلی بار 100،000 ڈالر سے تجاوز کر گیا کیونکہ ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ان اندازوں کو تقویت ملی کہ ہے ان کی انتظامیہ کرپٹو کرنسیوں کے لئے موافق ریگولیٹری ماحول پیدا کرے گی۔
دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی اس سال کی کم ترین 38,505 ڈالر سے دگنی ہو گئی ہے اور نومبر کے اوائل میں ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد سے 50 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
بٹ کوائن کے 100،000 ڈالر کی جانب اور اس سے آگے کے سفر میں اہم واقعات یہ ہیں:
2008: کریپٹو کرنسی کے فرضی ڈویلپر کے ذریعہ استعمال ہونے والا فرضی نام ستوشی ناکاموتو نے بٹ کوائن کا تصور متعارف کرایا۔
2010: پہلی ریٹیل ٹرانزیکشن اس وقت ہوئی جب ایک صارف پاپا جانز کے دو پیزوں کے لئے 10،000 بٹ کوائن ادا کیے۔
2013: بٹ کوائن کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ ، کرپٹو ایکسچینج جیمنی کے شریک بانی ، کیمرون اور ٹائلر ونکلیووس نے اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف بنانے کے لئے امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں پہلی درخواست دائر کی۔ گرے اسکیل انویسٹمنٹ نے بٹ کوائن انویسٹمنٹ ٹرسٹ کا آغاز کیا، جو ایک اوپن اور پرائیوٹ بٹ کوائن ٹرسٹ ہے۔
2016: ونکلیوس برادران نے اپنی درخواست میں متعدد تبدیلیاں کیں، مثلا پراڈکٹ کی تجارت کیلئے ایکسچینج کا انتخاب کیا۔ انہوں نے اسٹیٹ اسٹریٹ کو ایڈمنسٹریٹر نامزد کرتے ہوئے ترامیم بھی کیں۔ انہوں نے اسٹیٹ اسٹریٹ کو ایڈمنسٹریٹر نامزد کرتے ہوئے ترمیمی درخواست بھی دائر کی، گری اسکیل ایس ای سی کے ساتھ اپنی بٹ کوائن ٹرسٹ کو اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف میں تبدیل کرنے کے لیے بھی درخواست دائر کی۔
2017: ایس ای سی نے ونکلیووس کی درخواست کو اس بنیاد پر مسترد کردیا کہ بٹ کوائن مارکیٹس بہت زیادہ مضبوط نہیں تھی۔ گرے اسکیل نے اپنے ٹرسٹ کو ای ٹی ایف میں تبدیل کرنے کی اپنی پہلی کوشش کو یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا کہ ریگولیٹری ماحول کافی ترقی یافتہ نہیں تھا۔
2018: ایس ای سی نے اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف لانچ کرنے کے لئے ونکلیوس جڑواں بھائیوں کی دوسری درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹو کرنسی ایکسچینجز میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لئے مضبوط طریقہ کار موجود نہیں۔
2020: گرے اسکیل نے اپنے ٹرسٹ کو ایس ای سی رپورٹنگ ادارے میں تبدیل کردیا جس کے بعد اس کے شیئرز کی پنک شیٹس پر ٹریڈنگ شروع کردی، ان حصص کے لئے جو کاؤنٹر پر تجارت کرتے ہیں جو اوور دی کاؤنٹر ٹریڈ ہونے والے اسٹاکز کے لیے مختص ہیں۔ اگرچہ یہ ایک ای ٹی ایف نہیں ہے، یہ امریکہ میں پہلا عوامی طور پر ٹریڈ ہونے والا بٹ کوائن فنڈ ہے۔
2021 : کینیڈا میں پہلا اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف لانچ ہوا۔ اپریل میں گیری گینسلر نے جے کلیٹن کی جگہ ایس ای سی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ اکتوبر میں ایس ای سی نے پرو شیئرز بٹ کوائن ٹرسٹ کو شکاگو مرکنٹائل ایکسچینج پر منظور کیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سی ایم ای کے پاس فیوچر مارکیٹ میں بدعنوانی کو مانیٹر کرنے کے لیے مناسب میکانزم موجود تھا۔ یہ امریکہ میں لسٹ ہونے والا پہلا فیوچر بیسڈ بٹ کوائن ای ٹی ایف تھا، جس نے اپنے پہلے دنوں میں 1 ارب ڈالر کے اثاثے جمع کیے - جو کسی بھی دوسرے ای ٹی ایف سے زیادہ تیز تھا۔ اکتوبر میں ہی گری اسکیل نے ایک بار پھر ایس ای سی کے پاس اپنی درخواست دائر کی تاکہ اپنے ٹرسٹ کو اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف میں تبدیل کیا جا سکے۔
2022: ایس ای سی نے بٹ کوائن ای ٹی ایف جاری کرنے والوں کی متعدد درخواستوں کو مسترد کردیا جن میں اسکائی برج، فیڈلٹی اور بٹ وائز شامل ہیں۔ ایس ای سی نے گری اسکیل کی درخواست کو بھی مسترد کردیا جس کے بعد کمپنی نے ایجنسی کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔ کریپٹو کی گرتی ہوئی قیمتوں کے درمیان ، متعدد کرپٹو کمپنیاں دیوالیہ ہونے کے لئے درخواستیں دائر کیں جن میں تھری ایروز کیپیٹل ، سیلسس نیٹ ورک اور ایف ٹی ایکس شامل ہیں ، جس کے بانی سیم بینکمین فریڈ پر بھی دھوکہ دہی کا الزام ہے۔
2023 مئی: کیتھی ووڈ کی آرک انویسٹمنٹس اور سی بی او ای گلوبل مارکیٹس نے اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف کے لیے درخواست دائر کی، جس سے ایس ای سی کو درخواست کو منظور یا مسترد کرنے کے لیے 240 دن تک کا وقت دیا گیا۔
جون: بلیک راک نے ایس ای سی کے ساتھ اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف کی درخواست دائر کی جس سے انڈسٹری میں امیدیں بڑھ گئیں کہ ایجنسی اس پروڈکٹ کو منظور کر سکتی ہے اور بٹ کوائن کی قیمت ایک سال کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ اس کے بعد کی ہفتوں اور مہینوں میں دیگر متعدد ای اجرا کنندگان اور ایکسچینجز، بشمول فِڈیلٹی اور انویسکو، بٹ کوائن ای ٹی ایف کی درخواستیں دائر کر چکے تھے۔
اگست: واشنگٹن ڈی سی کی ایک وفاقی اپیل کورٹ نے گری اسکیل کے حق میں فیصلہ دیا، یہ کہتے ہوئے کہ ایس ای سی یہ وضاحت نہیں کر سکی کہ اس نے اس کی تجویز کو کیوں مسترد کیا۔ یورپ کا پہلا اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف یورونیکسٹ ایمسٹرڈیم اسٹاک ایکسچینج پر ٹریڈنگ شروع کر چکا تھا۔
اکتوبر: ایس ای سی نے گری اسکیل کیس میں عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اسے درخواست کو دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا۔
2024:
10 جنوری: ایس ای سی نے اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف لانچ کرنے کے لیے بلیک راک، فیڈلٹی اور وین ایک سمیت دیگر جاری کنندگان کی 11 تجاویز کی منظوری دی۔
فروری: ایل ایس ای جی کے ڈیٹا کے مطابق، 10 سب سے بڑے ای ٹی ایف میں پہلے ماہ میں 4 ارب ڈالر کے نیٹ انفلوز پہنچ گئے۔
مارچ: بٹ کوائن پہلی بار 70,000 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ پہنچا اور اس کی قدر پانچ کے دوران دگنی ہوگئی۔
جون: ٹرمپ نے خود کو کرپٹو کرنسی کے چیمپیئن کے طور پر پیش کیا اور سان فرانسسکو فنڈ ریزنگ کے دوران اس شعبے کو ریگولیٹ کرنے کی ڈیموکریٹس کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
جولائی: ٹرمپ نے ایک بٹ کوائن کانفرنس میں کہا کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو وہ ایک اسٹریٹجک قومی بٹ کوائن اسٹاک پائل تیار کریں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ امریکہ دنیا کا ”کرپٹو دارالحکومت“ بنے۔
اکتوبر: ایس ای سی نے امریکی ایکسچینجز کو 11 اسپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف سے جڑے آپشنز کی فہرست سازی اور تجارت کے لیے ”تیز رفتار منظوری“ دے دی۔
نومبر 6: ٹرمپ کو صدارتی انتخاب کا فاتح قرار دیا گیا جس کے نتیجے میں مختلف اثاثوں میں زبردست اضافہ ہوا جس میں بٹ کوائن نمایاں طور پر بڑھا۔
نومبر 12: کرپٹو مارکیٹ کی کل کیپٹلائزیشن 3 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ ایل ایس ای جی کے ڈیٹا کے مطابق، سال بھر کے ای ٹی ایف نیٹ انفلوز 25.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
نومبر 21: بٹ کوائن پہلی بار اپنی تاریخ میں 100,000 ڈالر کے قریب پہنچا، یہ اضافہ سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹرمپ کے کرپٹو سرمایہ کاری کے حوالے سے ضوابط کو ختم کرنے کی توقعات کے نتیجے میں ہوا۔
دسمبر 5: بٹ کوائن پہلی بار 100,000 ڈالر سے تجاوز کر گیا، جس سے سال بھر کے اس کے منافع میں 140فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔
Comments