دفترخارجہ نے افغانستان میں قائم دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی کے ساتھ روابط کے تاثر کو مسترد کردیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں اس بات کا اعادہ کیا کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے کیونکہ پاکستان کی پالیسی ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی جائے گی۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے افغانستان کے لیے چین کے خصوصی ایلچی کے ساتھ دہشت گردی کے شواہد شیئر کیے ہیں تو تو ترجمان نے کہا کہ ہزاروں پاکستانی خاندان دہشت گردی کا شکار ہیں اور پاکستان ایسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف واضح موقف رکھتا ہے۔
زہرہ بلوچ نے واضح کیا کہ پاکستان اور چین کا ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ناظم الامور عبید اللہ نظامانی نے افغانستان کے وزیر دفاع سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ سفارتی رابطے جاری ہیں لیکن انہوں نے کابل میں ہونے والے اہم مذاکرات کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا اور لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
پاکستان نے لبنان کی علاقائی سالمیت کے احترام پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ جنگ بندی کشیدگی میں کمی لائے گی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے راستہ ہموار کرے گی۔ پاکستان نے کشمیری عوام کے لیے اپنی پختہ سیاسی اور اخلاقی حمایت کا اعادہ کیا اور عالمی برادری سے غزہ میں مستقل امن کے لیے لبنان طرز کی جنگ بندی کرانے کی اپیل کی۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ ایک ملک کے ساتھ تعلقات دوسرے ملک کی قیمت پر نہ ہوں۔ ویزا پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس متحدہ عرب امارات کے لیے پاکستانیوں کے ویزے پر پابندی کی کوئی تصدیق نہیں ہے کیونکہ پاکستانی وہاں آزادانہ سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تاہم یہ معاملہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والی بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی قیدیوں کا معاملہ دوطرفہ مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہے، انہوں نے متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں 5 ہزار سے زائد پاکستانی مختلف قسم کے جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں قید ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ وزارت داخلہ 31 دسمبر 2024 کے بعد قانونی افغانوں کے لیے ایک جامع پالیسی تیار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس بات پر قائم ہے کہ کسی بھی غیر ملکی کو اپنی سرحدوں کے اندر سیاسی سرگرمیوں یا مظاہروں میں شامل نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے بھارت میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کرم قتل عام کی شدید مذمت کی، وزیر اعظم اور صدر نے افسوس کا اظہار کیا اور احتساب کا مطالبہ کیا۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت میں مستقل ہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں شرکت سے بھارتی کرکٹ ٹیم کی ہچکچاہٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے اس یقین کا اعادہ کیا کہ کھیلوں کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے آئندہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھرپور شرکت کی امید ظاہر کی جس کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے سمندر پار پاکستانیوں کو یاد دلایا کہ وہ اپنے میزبان ممالک کے قوانین اور روایات کا احترام کریں کیونکہ وہ بیرون ملک پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments