انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 11 بجکر 10 منٹ پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 3 پیسے کی بہتری سے 277.73 روپے پر آگیا۔
گزشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 9 پیسے یا 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مقامی یونٹ 277.76 روپے پر بند ہوا جب کہ گزشتہ ہفتے یہ 277.67 روپے پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر امریکی ڈالر نے پیر کو اپنی حالیہ تیزی میں کچھ کمی کی کیونکہ امریکی وزیر خزانہ کے انتخاب نے بانڈ مارکیٹ کو مطمئن کیا اور منافع کو کم کیا جس سے کرنسی کی شرح سود میں کچھ کمی واقع ہوئی۔
دس سالہ ٹریژری ییلڈز جمعہ کی شام کے 4.412 فیصد سے کم ہو کر 4.351 فیصد پر آگئیں، کیونکہ صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے فنڈ مینیجر اسکاٹ بیسنٹ کا انتخاب کیا تھا، جسے بانڈ مارکیٹ نے وال اسٹریٹ کے تجربہ کار اور مالیات کے قدامت پسند کے طور پر سراہا۔
تاہم بیسنٹ بھی کھلے عام مضبوط ڈالر کے حق میں رہا ہے اور ٹیرف کی حمایت کی ہے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ کرنسی میں کسی بھی طرح کی کمی عارضی ہوسکتی ہے۔
امریکی ڈالر کی قدر میں ممکنہ طور پر اس صدی میں مسلسل تیسری بار مسلسل آٹھ ہفتوں تک اضافہ ہوا ہے۔
انڈیکس آخری بار 0.5 فیصد کی کمی کے ساتھ 106.950 پر تھا ، جو جمعہ کو 108.090 کی دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ جاپانی ین پر ڈالر 0.4 فیصد گر کر 154.11 پر آگیا ، اور اپنی حالیہ بلند ترین سطح 156.76 سے مزید دور ہے۔
یورپی مرکزی بینک کی جانب سے بھی مارکیٹوں میں زیادہ جارحانہ نرمی دیکھی گئی، دسمبر میں شرح سود میں نصف پوائنٹ کی کٹوتی کا امکان 59 فیصد تک بڑھ گیا۔
اس کے ساتھ ہی فیوچرز نے دسمبر میں فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں چوتھائی پوائنٹس کی کٹوتی کے امکانات کو کم کرکے 52 فیصد کردیا جو ایک ماہ قبل 72 فیصد تھا۔
مارکیٹوں کا مطلب ہے کہ اگلے سال کے آخر تک ای سی بی میں 154 بیسس پوائنٹس کی کمی ہوگی جبکہ فیڈ سے صرف 65 بیسس پوائنٹس ہیں۔
تیل کی قیمتیں گزشتہ ہفتے 6 فیصد اضافے کے بعد پیر کو پیچھے ہٹ گئیں۔
برینٹ کروڈ فیوچر 26 سینٹ یا 0.35 فیصد کی کمی سے 74.91 ڈالر فی بیرل پر آگیا جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 27 سینٹ یا 0.38 فیصد کمی کے ساتھ 70.97 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے
Comments