گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ملکی معیشت کی ترقی کیلئے پالیسیوں کے تسلسل کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے معاشی اشاریوں میں بہتری آرہی ہے۔

گورنر ہاؤس لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ شرح سود کم ہو کر 15 فیصد اور افراط زر بھی سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے۔

تقریب میں تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، اسمال چیمبرز، ویمن چیمبرز اور جوائنٹ چیمبرز کے نومنتخب صدور اور گروپ لیڈرز نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جبکہ صنعتی ترقی سماجی اور معاشی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ افسوسناک صورتحال ہے کہ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم اشیائے خوردونوش درآمد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تقریبا ڈھائی کروڑ بوریاں باہر گوداموں میں پڑی ہوئی ہیں جن کے خراب ہونے کا امکان ہے، انہوں نے مزید کہا: “اس وقت ہماری صنعتیں آئی پی پیز کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں۔ ایف پی سی سی آئی اور گوہر اعجاز کی کاوشوں سے پانچ آئی پی پیز کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ روس کی طرح ہمیں بھی آئی پی پیز سے نمٹنے کے لیے طاقت پیدا کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں اور مزید بہتر ہوں گے اور ہمیں آئی ایم ایف کی مدد کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس کے نظام کو آسان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس دہندگان کا احترام کرنا ہوگا۔

تقریب سے ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ، یو بی جی/ ایف پی سی سی آئی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر، سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگون، نائب صدر اور ریجنل چیئرمین ذکی اعجاز، یو بی جی کے صدر زبیر طفیل نے بھی خطاب کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف