مارکٹس

خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ

جمعے کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ اس وقت ہوا جب روس نے کہا کہ اس نے یوکرین پر بیلسٹک میزائل داغا ہے اور وسیع...
شائع 22 نومبر 2024 12:13pm

خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا، روس نے کہا کہ اس نے یوکرین پر بیلسٹک میزائل داغا ہے اور وسیع پیمانے پر تنازعے کی وارننگ دی ہے جس سے خام تیل کی سپلائی میں مزید کمی کا امکان بڑھ گیا۔

برینٹ کروڈ فیوچر 14 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 74.37 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 17 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 70.27 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو اپنے ہتھیاروں سے روس پر حملہ کرنے کی اجازت دیے جانے کے بعد یوکرین کی جنگ عالمی تنازعہ کی شکل اختیار کررہی ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ روس نے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے استعمال کا جواب دیتے ہوئے یوکرین کی فوجی تنصیب پر ایک نئی قسم کا ہائپر سونک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل داغا۔

پیوٹن نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی منظوری کے بعد یوکرین نے 19 نومبر کو روس کو چھ امریکی ساختہ اے ٹی اے سی ایم ایس اور 21 نومبر کو برطانوی اسٹورم شیڈو میزائلوں اور امریکی ساختہ ایچ آئی ایم اے آر ایس سے نشانہ بنایا۔

روس کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ خام تیل پیدا کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے، یوکرین پر حملے اور پروڈیوسر گروپ اوپیک پلس کی جانب سے رسد پر پابندیوں کی وجہ سے درآمدی پابندیوں کے بعد پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔

روس نے رواں ماہ کہا تھا کہ وہ روزانہ 90 لاکھ بیرل تیل پیدا کرتا ہے۔

یوکرین نے روسی تیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا ہے۔

رواں ہفتے جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 15 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران خام تیل 5 لاکھ 45 ہزار بیرل اضافے سے 43 کروڑ 30 لاکھ بیرل اور پٹرول انونٹریز 21 لاکھ بیرل اضافے سے 20 کروڑ 89 لاکھ بیرل تک پہنچ گئیں۔

کچھ تجزیہ کاروں نے اگلے ہفتے کے اعداد و شمار میں تیل کے ذخائر میں ایک اور اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔

فلوریڈا میں ریٹر بش اینڈ ایسوسی ایٹس کے جم ریٹر بش نے کہا کہ “ہم اگلے ہفتے پیداوار کے ساتھ ساتھ امریکی ریفائنری کی سرگرمی میں بحالی کی توقع کریں گے جس سے خام اور کلیدی مصنوعات دونوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

دریں اثنا، دنیا کے سب سے بڑے خام تیل درآمد کنندہ، چین نے جمعرات کو تجارت کو فروغ دینے کے لئے پالیسی اقدامات کا اعلان کیا، جس میں توانائی کی مصنوعات کی درآمدات کے لئے حمایت بھی شامل ہے، جب کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات عائد کرنے کی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے.

Comments

200 حروف