خام تیل کی قیمتوں میں استحکام
منگل کے روز تیل کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے کو ملا ہے کیونکہ ناروے کے یوہان سوورڈرپ آئل فیلڈ میں پیداوار دوبارہ شروع ہونے سے روس یوکرین جنگ میں اضافے کے بارے میں سرمایہ کاروں کے خدشات دور ہوگئے ہیں۔
ایکوینور نے بحیرہ شمالی کی آئل فیلڈ سے جزوی پیداوار دوبارہ شروع کی ہے جو کہ مغربی یورپ کا سب سے بڑا تیل کا ذخیرہ ہے۔ یہاں بجلی کی بندش کے بعد تیل کی قیمتوں میں پیر کو 3 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا تھا۔
عالمی منڈی کے وقت کے مطابق دن 2 بجکر 25 منٹ تک برینڈ کروڈ کے سودے 12 سینٹ یا 0.2 فیصد کمی کے ساتھ 73.18 ڈالر فی بیرل پر طے ہوئے جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کے سودے 19 سینٹ یا 0.3 فیصد کی کمی سے 68.97 ڈالر پر طے ہوئے۔
یو بی ایس کے تجزیہ کار جیووانی اسٹونووو نے کہا کہ میرے خیال میں سوورڈروپ فیلڈ کی جزوی بحالی اور امریکی ڈالر کا تھوڑا سا مضبوط ہونا اس کمی کی وجہ ہے۔
منگل کے روز امریکی ڈالر اپنی ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ایک مضبوط ڈالر دیگر کرنسی ہولڈرز کے لئے تیل جیسی اشیاء کو زیادہ مہنگا بنا دیتا ہے اور قیمتوں پر بوجھ ڈالتا ہے۔
قازقستان کے سب سے بڑے آئل فیلڈ ٹینگیز میں مسلسل بندش نے بھی مدد قیمتیں کم ہونے میں کردار ادا کیا۔ قازقستان کی وزارت توانائی نے کہا ہے کہ ٹینگیز نے مرمت کے لئے تیل کی پیداوار میں 28 فیصد سے 30 فیصد تک کمی کی ہے جو ہفتے تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
جغرافیائی سیاسی تناؤ میں اضافے نے بھی قیمتوں کو سہارا دیا۔
روس کے مطابق یوکرین نے منگل کو امریکی اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے روسی علاقے پر پہلی بار حملہ کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس حملے کو ”مغربی اشتعال انگیزی“ کے طور پر بیان کیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے روایتی حملوں کے جواب میں جوہری حملے کا انتباہ مزید سخت کردیا ہے۔
2 امریکی حکام اور ایک ذرائع نے فیصلے سے متعلق بتایا ہے کہ صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے روس میں اندر تک حملے کرنے کیلئے یوکرین کو امریکی ساختہ ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
کریملن نے پیر کے روز کہا تھا کہ روس بائیڈن انتظامیہ کی لاپرواہی پر مبنی فیصلے کا جواب دے گا، اس سے قبل اس نے متنبہ کیا تھا کہ اس طرح کے فیصلے سے امریکہ کی زیر قیادت نیٹو اتحاد کے ساتھ محاذ آرائی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
فوجیٹومی سکیورٹیز کے ایک تجزیہ کار توشیتاکا تازاوا نے کہا کہ سرمایہ کار محتاط ہیں کیونکہ وہ ہفتے کے آخر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد روس یوکرین جنگ کی سمت کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اگرچہ اس ہفتے تیل کی قیمت میں استحکام آیا ہے لیکن مارکیٹ کا ڈھانچہ کمزور ہوگیا ہے۔ پیر کے روز فروری کے بعد پہلی بار امریکی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ رسد میں کمی آ رہی ہے۔
Comments