پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خبردار کیا ہے کہ ریگولیٹری فریم ورک کے بغیر اظہار رائے کی آزادی معاشرے میں اخلاقی اقدار کے زوال کا باعث بن رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امن و استحکام میں پاکستان کے کردار کے موضوع پر مارگلہ ڈائیلاگ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) نے اسلام آباد میں کیا تھا۔

سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی بلا روک ٹوک آزادی تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کے زوال کا باعث بن رہی ہے۔

 ۔
۔

آرمی چیف نے معلومات کے پھیلاؤ پر تکنیکی ترقی کے دوہرے اثرات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ٹیکنالوجی نے معلومات تک رسائی میں اضافہ کیا ہے، لیکن اس نے غلط معلومات اور نفرت انگیز بیانیوں کے تیزی سے پھیلاؤ میں بھی سہولت فراہم کی ہے جس سے عالمی سطح پر سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو عدم استحکام کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جامع قوانین اور ضوابط کے بغیر اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال معاشرتی ہم آہنگی کو کمزور اور اخلاقی معیارات کو پست کرتا رہے گا۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ غلط معلومات سے چلنے والے بے لگام بیانیے نہ صرف سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ مذہبی، نسلی اور نظریاتی خطوط پر عالمی تقسیم کو بھی بڑھاتے ہیں۔

’پاکستان عالمی تنازعات کا حصہ نہیں بنے گا‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنے گا تاہم پاکستان دنیا بھر میں امن و استحکام کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

آرمی چیف نے عالمی امن کی تعمیر میں پاکستان کی فعال خدمات کو اجاگر کیا جس میں اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کی شرکت بھی شامل ہے جہاں 235,000 پاکستانی فوجی خدمات انجام دے چکے ہیں اور 181 نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے غزہ، لبنان اور دیگر تنازعات میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کے لیے پاکستان کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔

بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ممالک میں بھی اقلیتیں غیر محفوظ

آرمی چیف نے بھارت میں انتہا پسند انہ نظریات کے ابھرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بالخصوص امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں اقلیتیں اس نظریے کی وجہ سے خطرے میں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی حکومت کی ہندوتوا پالیسیوں کے تسلسل کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ آرمی چیف نے غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے پاکستان کے دیرینہ مطالبے کا اعادہ کیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے بار بار غزہ اور لبنان کو انسانی امداد فراہم کی ہے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے ملک کے کردار کا ذکر کیا۔

Comments

200 حروف