تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے سندھ کے ضلع سجاول میں واقع پاٹیجی ایکس ون کنویں سے ہائیڈرو کاربن کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔

ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والے اہم ادارے ای اینڈ پی نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ شاہ بندر بلاک کے پاٹیجی ایکس-1 کنویں سے گیس یا کنڈنسیٹ کی دریافت ہوئی ہے۔

پی پی ایل نے مزید بتایا کہ یہ بلاک سندھ میں واقع ہے اور کمپنی اس کی 63 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ اس کی آپریٹر ہے۔ اس کے مشترکہ منصوبہ پارٹنرز میں ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ماری)، سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ایس ای ایچ سی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) شامل ہیں جن کے ورکنگ انٹرسٹ بالترتیب 32 فیصد , 2.5 فیصد اور 2.5 فیصد ہیں۔

پی پی ایل نے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے شاہ بندر بلاک میں یہ مسلسل تیسری دریافت ہے۔

پی پی ایل نے انکشاف کیا کہ مقامی مہارت کا استعمال کرتے ہوئے کنویں کی کھدائی اور جانچ کی گئی تھی۔

نوٹس کے مطابق جیو لوجیکل اور جیو فزیکل تفصیلی جائزہ اور مشاورت کے بعد ایکسپلوریشن کنواں پاٹیجی ایکس-1 11 اکتوبر 2024 کو کھودا گیا اور 2,475 میٹر تک کھودا گیا تاکہ لوئر گورو فارمیشن کے اوپری سینڈز میں ہائیڈروکاربن کے ممکنہ ذخائر کا تجزیہ کیا جا سکے۔

نوٹس میں بتایا گیا کہ ہائیڈرو کاربن بیئرنگ زونز کی نشاندہی ڈرلنگ کے نتائج اور وائر لائن لاگ ڈیٹا حاصل کرنے کی بنیاد پر کی گئی تھی۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹیسٹنگ کے دوران کنواں لوئر گورو اپر سینڈز (ڈی سینڈ) سے 32/64 انچ پر 11.7 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس اور 198 بیرل کنڈنسیٹ کی شرح سے بہہ رہا تھا۔

پی پی ایل کا خیال تھا کہ حالیہ دریافت سے ہائیڈرو کاربن کے اضافی ذخائر میں اضافہ ہوگا، توانائی کے شعبے کو ملک میں توانائی کے موجودہ بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور مقامی ہائیڈرو کاربن پیداوار کے ذریعے پاکستان کے لئے قابل ذکر زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

گزشتہ ماہ ای اینڈ پی نے پنجاب کے علاقے پوٹھوار میں واقع ایک نئے ترقیاتی کنویں، آدھی ساؤتھ-9 کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران پی پی ایل کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) تقریبا 24 فیصد کم ہوکر 22.69 ارب روپے رہا۔

Comments

200 حروف