پنجاب میں اسموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر صوبائی دارالحکومت لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسموگ کے حوالے سے تمام سیکٹرز اور محکموں کے ساتھ مل کر دس سالہ پلان بنایا ہے اور سیکٹرز کو اہداف دیے گئے ہیں۔

انہوں نے اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں اسکولوں کی بندش میں مزید توسیع کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ آلودہ ہواؤں کی وجہ سے اسکول مزید ایک ہفتے کیلئے بند رہیں گے۔

مزید برآں سینئر وزیر نے کہا کہ کالجز اور یونیورسٹیز کو آن لائن کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے لاہور میں خطرناک اسموگ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے اسکول بند اور بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

آئی کیو ایئر کے مطابق جمعرات کو لاہور کی فضائی کوالٹی خطرناک رہی جس کا انڈیکس اسکور 1172 رہا۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ لاہور کے مضافات میں کاشتکاروں کی جانب سے موسمی فصلوں کو جلانے سے زہریلی ہوا پیدا ہوتی ہے جس سے فالج، دل کی بیماریاں، پھیپھڑوں کا کینسر اور سانس کی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

پنجاب بھر کے کلینکس میں مریضوں کے لیے خصوصی اسموگ کاؤنٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں۔

دریں اثناء جمعرات کو سپریم کورٹ نے اسموگ کی موجودہ صورتحال سمیت موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات پر چاروں صوبوں سے رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، سید حسن اظہر رضوی، مسرت ہلالی اور نعیم اختر افغان پر مشتمل 6 رکنی بینچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

جسٹس مندوخیل نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی ایک قومی مسئلہ ہے ، گاڑیوں کا دھواں آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پورا ملک ایک ”سنگین ماحولیاتی مسئلے“ کا سامنا کررہا ہے۔

Comments

200 حروف