انٹرا ڈے اپ ڈیٹ: ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی اضافہ
انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر 0.09 فیصد بڑھ گئی۔
صبح 10 بجکر 45 منٹ پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 24 پیسے کی بہتری سے 277.50 روپے پر جاپہنچا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جمعرات کو روپیہ 277.74 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر جمعہ کو ایک ماہ سے زائد عرصے میں اپنے بہترین ہفتے کی جانب بڑھ رہا تھا، جس کی وجہ فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کی توقعات اور یہ خیال تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد افراط زر کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔
گرین بیک 106.88 فیصد کی کرنسیوں کے مقابلے میں ایک سال کی بلند ترین سطح کے قریب رہا، جس میں ہفتہ وار 1.8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جو ستمبر کے بعد سے اس کی بہترین کارکردگی ہوگی۔
فیڈرل ریزرو بینک کے چیئرمین جیروم پاول نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی بینک کو شرح سود کم کرنے میں جلد بازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے جاری معاشی نمو، روزگار کی مضبوط مارکیٹ اور سخت افراط زر کا حوالہ دیتے ہوئے پالیسی میں تیزی سے نرمی کے خلاف احتیاط برتنے کی وجوہات کا حوالہ دیا۔
ٹریڈرز نے مستقبل میں امریکی شرح سود میں کٹوتی کی رفتار اور پیمانے پر زور دیتے ہوئے ردعمل کا اظہار کیا جبکہ فیڈ فنڈز کے فیوچرز اب 2025 کے آخر تک صرف 71 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اشارہ دے رہے ہیں۔
سی ایم ای فیڈ واچ ٹول کے مطابق، اگلے ماہ شرح سود میں 25 بی پی کی کٹوتی کی قیمت بھی ایک دن پہلے کے 82.5 فیصد سے گھٹ کر صرف 48.3 فیصد رہ گئی ہے۔
کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ، تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو ابتدائی طور پر کمی واقع ہوئی۔
برینٹ کروڈ فیوچر 30 سینٹ یا 0.41 فیصد کی کمی کے ساتھ 72.26 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 25 سینٹ یا 0.36 فیصد کی کمی سے 68.45 ڈالر پر بند ہوا۔
اس ہفتے کے لیے برینٹ کی قیمت میں 2.2 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی میں 2.7 فیصد کمی متوقع ہے۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) نے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے انونٹریز میں 2.1 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جو تجزیہ کاروں کی 750،000 بیرل اضافے کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے
Comments