ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی اضافہ
انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 7 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 277 روپے 63 پیسے پر بند ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر جمعہ کو ایک ماہ سے زائد عرصے میں اپنے بہترین ہفتے کی جانب بڑھ رہا تھا، جس کی وجہ فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کی توقعات اور یہ خیال تھا کہ جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں افراط زر کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔
گرین بیک 106.88 فیصد کی کرنسیوں کے مقابلے میں ایک سال کی بلند ترین سطح کے قریب رہا، جس میں ہفتہ وار 1.8 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جو ستمبر کے بعد سے اس کی بہترین کارکردگی ہوگی۔
فیڈرل ریزرو بینک کے چیئرمین جیروم پاول نے جمعرات کو کہا کہ مرکزی بینک کو شرح سود کم کرنے میں جلد بازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے جاری معاشی نمو، روزگار کی مضبوط مارکیٹ اور سخت افراط زر کا حوالہ دیتے ہوئے پالیسی میں تیزی سے نرمی کے خلاف احتیاط برتنے کی وجوہات کا حوالہ دیا۔
ٹریڈرز نے آئندہ امریکی شرح سود میں کٹوتیوں کی رفتار اور پیمانے پر اپنی پیش گوئیوں کو کم کر لیا اور فیڈ فنڈز فیوچرز اب یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ 2025 کے آخر تک صرف 71 بیسس پوائنٹس کی نرمی متوقع ہے۔
سی ایم ای فیڈ واچ ٹول کے مطابق، اگلے ماہ شرح سود میں 25 بی پی کی کٹوتی کی قیمت بھی ایک دن پہلے کے 82.5 فیصد سے گھٹ کر صرف 48.3 فیصد رہ گئی ہے۔
کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ، تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو ابتدائی طور پر کمی واقع ہوئی۔
برینٹ کروڈ فیوچر 30 سینٹ یا 0.41 فیصد کی کمی کے ساتھ 72.26 ڈالر فی بیرل پر طے ہوئے، یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 25 سینٹ یا 0.36 فیصد کی کمی سے 68.45 ڈالر پر بند ہوا۔
اس ہفتے کے لیے برینٹ کی قیمت میں 2.2 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی میں 2.7 فیصد کمی متوقع ہے۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) نے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے انونٹریز میں 2.1 ملین بیرل کا اضافہ ہوا جو تجزیہ کاروں کی 750،000 بیرل اضافے کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔
Comments