سپریم کورٹ نے آلودگی کے خلاف اقدامات پر صوبوں سے رپورٹ طلب کرلی
سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتی ماحولیاتی آلودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق سمیت تمام صوبوں سے روک تھام سے متعلق اقدامات پر رپورٹ طلب کرلی۔
آج نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی تشکیل نو شدہ آئینی بنچ نے ان معاملوں کی سماعت شروع کی جو سالوں سے سپریم کورٹ میں زیر التوا تھے۔ بنچ 26 ویں ترمیم کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔
جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، سید حسن اظہر رضوی، مسرت ہلالی اور نعیم اختر افغان پر مشتمل 6 رکنی بینچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ماحولیاتی آلودگی صرف اسلام آباد نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، گاڑیوں کا دھواں ماحولیاتی آلودگی کی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک ایک سنگین ماحولیاتی مسئلے کا سامنا کررہا ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی پر کیے گئے اقدامات پر ہر صوبے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
گزشتہ چند ہفتوں سے لاہورکو خطرناک اسموگ کا سامنا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے اسکول بند اور بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
آئی کیو ایئر کے مطابق جمعرات کو لاہور کی فضائی کوالٹی خطرناک رہی جس کا انڈیکس اسکور 1172 ریکارڈ کیا گیا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں اسموگ کی صورتحال نومبر اور دسمبر کے دوران برقرار رہے گی۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر پاکستان اور گردونواح میں اسموگ کی موجودہ صورتحال کی نگرانی کررہا ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے، ہوا کی رفتار میں کمی اور بالائی فضائی دباؤ میں اضافے کی وجہ سے توقع ہے کہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں اسموگ کی صورتحال نومبر اور دسمبر کے دوران برقرار رہے گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، پشاور، مردان اور نوشہرہ جیسے شہری مراکز میں ان مہینوں کے دوران اسموگ کا امکان ہے۔
Comments