نجکاری کمیشن بورڈ نے بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کمپنی لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کے 60 فیصد حصص کی فروخت کے لیے 31 اکتوبر 2024 کو جمع کرائی گئی 10 ارب روپے کی بولی مسترد کردی ہے۔
وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری بورڈ و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سفارشات کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس میں نجکاری کے مختلف امور پر بریفنگ دی گئی اور اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس میں بورڈ کے ممبران کی جانب سے نجکاری کے عمل میں حصہ لینے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر نجکاری/چیئرمین نجکاری کمیشن عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ہونے والے بورڈ کے 227 ویں اجلاس میں بورڈ نے 31 اکتوبر 2024 کو پی آئی اے سی ایل کے 60 فیصد حصص کی فروخت کے لیے بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کی جانب سے جمع کرائی گئی 10 ارب روپے کی بولی پر غور کیا اور بولی مسترد کرنے کی سفارش کی۔
بورڈ نے پی آئی اے سی ایل کی نجکاری کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا اور اس کی جلد نجکاری کے مختلف آپشنز پر غور کیا۔
بورڈ نے اجلاس میں جاری نجکاری کے دیگر لین دین کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
علیم خان نے کہا کہ نجکاری کے معاملات کو قانون و ضوابط کے مطابق اور قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے گا کیونکہ پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری کے معاملات پر حتمی فیصلہ کابینہ کمیٹی نے کرنا ہے۔
علیم خان نے ہدایت کی کہ پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری کو بلا تاخیر آگے بڑھایا جائے اور مستقبل میں دیگر اداروں کی نجکاری کی پیشکش کو بہتر بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک و قوم کی بہتری کے لئے اپنی پوری کوشش کرنے کے اپنے عہد کے پابند ہیں۔
علیم خان نے مزید کہا کہ نگران حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری میں جو فریم ورک دیا تھا اسے آگے بڑھایا گیا لیکن اب ہمیں نجکاری میں ملوث اداروں کے خدشات کو ذہن میں رکھنا ہوگا۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں پی آئی اے کی نجکاری کے عمل سے سیکھنا ہوگا اور مستقبل میں مزید فعال ہونا ہوگا۔
نجکاری کمیشن بورڈ کے 227 ویں اجلاس میں سیکرٹری نجکاری کمیشن نے مختلف امور پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ نے اچھا کام کیا، ترکی اور سنگاپور سمیت مختلف ایئرلائنز پی آئی اے کی نجکاری میں دلچسپی رکھتی ہیں لہٰذا نجکاری کمیشن بورڈ کسی بھی ایسے فریق کو نظر انداز نہیں کر سکتا جو نجکاری کے لیے پہلے سے اہل ہو۔ اجلاس میں پی آئی اے اور نجکاری کے عمل کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں اور مختلف امور پر رائے کا اظہار کیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔
علیم خان نے نجکاری کمیشن بورڈ کے تمام ممبران کو موقع دیا اور ان کی تجاویز کو تفصیل سے سنا۔
اجلاس میں دیگر منصوبوں کی نجکاری سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments