باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ نیشنل انرجی ایفیشینسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی (این ای ای سی اے) نے ڈسکوز اور کے الیکٹرک میں پنکھوں کی تبدیلی کے لیے وزیراعظم کی بل فنانسنگ میکانزم کی تجویز پر عملدرآمد کے لیے پاور ڈویژن سے تعاون طلب کرلیا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ 22 مئی 2024 کو وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن)، وزیر مملکت برائے خزانہ، ریونیو اور بجلی، وفاقی سیکرٹری وزارت توانائی (پاور ڈویژن)، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین پاکستان بینکس ایسوسی ایشن نے شرکت کی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آن بل فنانسنگ میکانزم کے ذریعے فین ریپلیسمنٹ پروگرام کا فنانسنگ ماڈل پیش کیا۔

ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ کائی بور +2 فیصد پر قرض دینے والے بینکوں کو اعتماد میں لینا اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہوگی اور حکومت پاکستان 10 فیصد فرسٹ لاس رسک گارنٹی فراہم کرے گی۔ بینکوں کو سب سے پہلے بجلی کے بلوں کے ذریعے سبسکرائب کرنے والے صارفین سے قسط کی کٹوتی کا حق حاصل ہوگا۔ این ای ای سی اے فین مینوفیکچررز کی بورڈنگ، پورٹل کی ترقی اور وزیر اعظم کے فین ریپلیسمنٹ پروگرام کے مجموعی نفاذ کو یقینی بنائے گا۔ پاور ڈویژن ڈسکوز، کے الیکٹرک اور پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کے ذریعے آن بل فنانسنگ میکانزم پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ این ای ای سی اے نے بینکوں کے ساتھ ساتھ ڈسکوز، کے الیکٹرک اور پی آئی ٹی سی کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے۔ مذکورہ پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لئے این ای ای سی اے نے درخواست کی ہے کہ پاور ڈویژن تمام ڈسکوز، کے الیکٹرک اور پی آئی ٹی سی کو مندرجہ ذیل اقدامات کرتے ہوئے آن بل فنانسنگ میکانزم پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کرے: (i) کے الیکٹرک سمیت ڈسکوز اپنے متعلقہ آن لائن جمع کرنے والے ایجنٹوں (جیسے نادرا، 1 لنک اور بینکوں) کو بینکوں کی قسطوں میں کٹوتی کے ساتھ ساتھ سہ فریقی معاہدے پر دستخط کرنے کا اختیار دیں۔ اور (ii) پی آئی ٹی سی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی بی) کو مطلوبہ صارفین کے ڈیٹا تک ’لائیو اے پی آئی‘ تک رسائی فراہم کرے تاکہ اس پروگرام کے لئے آن بورڈنگ اہل بجلی صارفین کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔

مجوزہ پروگرام کے مطابق: (i) 10 سال کے عرصے میں ملک میں پنکھوں کے ناکارہ اسٹاک کو تبدیل کرکے 6000 سے 7000 میگاواٹ کی سب سے زیادہ بچت کی پیش کش کرنا اور موسم گرما میں 11000 میگاواٹ کے کولنگ لوڈ کے خلاف گنجائش کے چارجز میں کمی کی براہ راست حمایت کرنا؛ (ii) مارکیٹ (خاص طور پر چھوٹے گھرانوں) کو متحرک کرنا اور اپ فرنٹ فنانسنگ چیلنجز کو دور کرنے کے ذریعے موثر پنکھوں کی طلب کو فروغ دینا؛ اور (iii) ڈسکوز کے ساتھ اچھی ریکوری پروفائل رکھنے والے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنا جہاں اس وقت ملک بھر میں 22 ملین صارفین ہیں۔

یہ پروگرام 10,500 روپے فی فین کی خالص متبادل لاگت کے مقابلے میں فنانسنگ کے طریقہ کار پر منحصر 13 سے 18 ماہ کی پرکشش ادائیگی کی مدت پیش کرتا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف