ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔
اپنے دورے کے دوران عباس عراقچی وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور پاک ایران دوطرفہ تعلقات پر بات کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت، اقتصادی، توانائی اور سیکیورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور مذاکرات کو فروغ دینے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔
ایران کے اعلیٰ سفارت کار کا دورہ پاکستان ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ میں اسرائیل کی مسلسل جارحیت پر مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازع کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل غزہ میں 43 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔ غزہ میں اپنی جارحیت جاری رہنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے لبنان میں بھی اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، جس میں 23 ستمبر 2024 کے بعد سے تقریبا 2،000 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بگھائی نے کہا تھا کہ تہران ایران میں فوجی اہداف پر اسرائیل کے حملے کا جواب دینے کے لیے ’تمام دستیاب ذرائع استعمال کرے گا‘۔
ان کا یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے جانے والے حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جس کے بارے میں تل ابیب کا کہنا تھا کہ یہ یکم اکتوبر کو تہران کے میزائل حملے کا بدلہ تھا۔
Comments