پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو ایندھن کی سپلائی لاگت میں کمی کا سامنا ہے؛ تاہم، حکومت نے نومبر کی پہلی ششماہی کے لیے پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پٹرول کی فراہمی کی لاگت میں 3.23 روپے فی لٹر کی کمی ہوئی ہے، جبکہ ایچ ایس ڈی کی قیمت میں پی ایس او کے لیے 23 پیسے فی لٹر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
سپلائی کی لاگت میں اس کمی کے باوجود، حکومت نے صارفین کے لیے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایڈجسٹمنٹ عالمی ایندھن کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد سامنے آئی ہے۔
جمعرات کو وزارت خزانہ نے نومبر 2024 کی پہلی ششماہی کے لیے پٹرول کی قیمت میں 1.35 روپے فی لٹر اور ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 3.85 روپے فی لٹر کے اضافے کا اعلان کیا۔
تاہم حکومت نے اس کمی کو جزوی طور پر پورا کرنے کا فیصلہ کیا۔ دستاویز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پٹرول کی قیمت میں 40 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 96 پیسے اضافے کی اجازت دی ہے۔
پٹرول اور ایچ ایس ڈی دونوں پر پٹرولیم لیوی (پی ایل) 60 روپے فی لٹر پر برقرار ہے جبکہ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے۔
مزید برآں، حکومت نے پٹرول اور ایچ ایس ڈی دونوں کے لئے ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) میں اضافہ کیا ہے۔ پٹرول کے لیے آئی ایف ای ایم کو 3.72 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 7.79 روپے فی لٹر کر دیا گیا جبکہ ایچ ایس ڈی کے لیے آئی ایف ای ایم کو 1.04 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 4.17 روپے فی لٹر کر دیا گیا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments