وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مصدق مسعود ملک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ حکومت کے نیٹ ہائیڈل پروفٹ (این ایچ پی) کی مد میں 3 اکتوبر 2024 تک 38.925 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

صاحبزادہ صبغت اللہ کے سوال کے تحریری جواب میں وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ جولائی 2024 سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے-جی) نے واپڈا کو اپنی ادائیگیوں میں اضافہ کیا ہے تاکہ وہ فنانس ڈویژن (آئی جی ایف ونگ) میں 02-07-2024 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے بعد حکومت خیبر پختونخوا کو ماہانہ بنیادوں پر 3 ارب روپے ادا کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال 2024-25ء کے دوران واپڈا نے کے پی حکومت کو این ایچ پی کی مد میں 9 ارب روپے کی رقم ادا کی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے ایوان کو بتایا کہ علاقائی اور بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کے کردار کو فروغ دینے کے لیے ٹرانس شپمنٹ پالیسی کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔

یہ پالیسی ٹرانس شپمنٹ سرگرمیوں کے لئے واضح رہنما خطوط اور ترغیبات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستانی بندرگاہوں پر ٹرانس شپمنٹ آپریشنز کو بھی ہموار کیا جاسکے گا جس کے نتیجے میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار شاہد عثمان نے ایوان کو بتایا کہ موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹ کی نئی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے تاکہ مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز کی برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ 93 فیصد موبائل ہینڈ سیٹ مقامی طور پر اسمبل کیے جاتے ہیں جس سے ملکی سطح پر نمایاں پیداواری صلاحیت ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا تمام معروف برانڈز نے لوکل اسمبلی آپریشنز قائم کیے ہیں جس سے صنعت کی ترقی میں مدد ملی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے محمد عثمان اویسی نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان ریلویز کی فریٹ کیرینگ استعداد بڑھانے کے لئے 820 نئی ہائی گنجائش والی ویگنیں شامل کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تھر کول کنیکٹیوٹی منصوبے پر کام جاری ہے جس سے ریلوے کے فریٹ سیکٹر کو بہت فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ریکوڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ بھی مذاکرات جاری ہیں جس سے ریلوے کے لئے فریٹ ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف