پاک سعودی وزرائے سرمایہ کاری کا اعلیٰ سطح اجلاس ریاض میں ہوا جس میں بھاری سرمایہ کاری کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اہم فیصلوں کو حتمی شکل دی گئی۔

اجلاس میں سعودی وفد کے دورہ پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کی سعودی عرب آمد کی روشنی میں باہمی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عملدرآمد پر اتفاق کیا گیا۔

وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان اور وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ریاض کا دورہ کیا جہاں سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح اور ان کے اعلیٰ سطح وفد نے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے اب تک طے شدہ تفصیلات پر عمل درآمد کے لئے تیزی سے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔

سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری شیخ خالد بن عبدالعزیز الفالح نے وفاقی وزراء کو سعودی عرب میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ان کا حالیہ دورہ پاکستان انتہائی خوشگوار، مثبت اور تعمیری رہا ہے جس کے تناظر میں مستقبل کی پیش رفت کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

انہوں نے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کو 25 اور 26 نومبر کو سعودی عرب میں ہونے والی ایکسپو میں شرکت کی دعوت دی جس سے اس حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ماضی کی طرح مستقبل میں بھی پاکستان کی معیشت اور تجارت کی ترقی میں فعال کردار ادا کرے گا اور جن شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سرمایہ کاری کی رقم میں مزید اضافہ کرے گا۔

علیم خان نے سعودی حکام کو بتایا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے اہم شعبوں کی ترجیحی فہرست پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا اور سعودی سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ہر قسم کی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے غیر ضروری رسمی کارروائیوں سے گریز کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سرمایہ کاری کے معاملات کو نئے تقاضوں کے مطابق آگے بڑھا کر پاک سعودی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے اور ان کے فوری بعد پاکستان کے وزیر اعظم کا دورہ اور وفاقی وزراء کی موجودگی ہمارے مضبوط عزم کا اظہار ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف