انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی جس میں 0.06 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 10 بجے ڈالر کے مقابلے روپیہ 17 پیسے کی بہتری سے 277.68 روپے پر جاپہنچا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جمعرات کو روپیہ 277.85 پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعہ کو ڈالر کی قدر بڑے حریفوں کے مقابلے میں مستحکم رہی کیونکہ سرمایہ کار فیڈرل ریزرو کے مانیٹری پالیسی اجلاس اور آئندہ ہفتے ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں معاشی استحکام کی تصدیق کے لیے امریکی ملازمتوں کی رپورٹ کا انتظار کررہے تھے۔

جمعرات کو ین کے مقابلے میں دباؤ میں آنے کے بعد ڈالر نے مہینے کا آغاز نچلی سطح پر کیا۔

لیکن اکتوبر میں گرین بیک کی ماہانہ تیزی ستمبر 2022 کے بعد سب سے زیادہ تھی، کیونکہ سرمایہ کاروں نے جارحانہ فیڈ ریٹ میں کٹوتی کی شرط کو مسترد کردیا اور امریکی انتخابی نقطہ نظر کو متاثر کیا۔

راتوں رات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے دباؤ میں کمی جاری ہے، جس سے حوصلہ افزا اعداد و شمار کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے اور اس شرط کی حمایت کی گئی ہے کہ فیڈ اگلے ہفتے شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کرے گا۔

امریکی ڈالر انڈیکس آخری بار 0.06 فیصد بڑھ کر 103.94 پر پہنچ گیا۔

ایران کی جانب سے عراق سے اسرائیل پر جوابی حملے کی تیاری کی اطلاعات کے بعد مشرق وسطیٰ میں جغرافیائی سیاسی تناؤ بڑھنے کے بعد جمعہ کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر، جو جنوری کے معاہدے میں شامل ہو چکا ہے، 1.31 ڈالر یا 1.80 فیصد اضافے کے ساتھ 74.12 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 1.35 ڈالر یا 1.95 فیصد اضافے کے ساتھ 70.61 ڈالر فی بیرل پر جاپہنچا ۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف