امریکی ایندھن کی طلب بڑھنے سے خام تیل کی قیمتوں میں استحکام
جمعرات کے روز تیل کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے جس کی وجہ توقع سے کہیں زیادہ امریکی ایندھن کی طلب تھی اور اطلاعات کے مطابق پیدواری گروپ اوپیک پلس پیداوار میں مجوزہ اضافے میں تاخیر کر سکتا ہے۔
تاجر اب 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اور اس بات پر غور کررہے ہیں کہ کیا مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کی جا سکتی ہے۔
برینٹ اور یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) بینچ مارک میں معمولی اضافہ ہوا، برینٹ 7 سینٹ اضافے کے ساتھ 72.62 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 17 سینٹ اضافے سے 68.78 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
بدھ کے روز دونوں معاہدوں میں 2 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ 25 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی پٹرول کے ذخائر توقع سے زیادہ کم ہو کر دو سال کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں جبکہ درآمدات میں کمی کی وجہ سے خام تیل کی انوینٹریز میں حیران کن کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
فوجیٹومی سیکیورٹیز کے تجزیہ کار توشیتاکا تازاوا نے کہا کہ امریکی پٹرول کے ذخیرے میں اچانک کمی نے خریداری کا موقع فراہم کیا کیونکہ طلب توقع سے زیادہ مضبوط دکھائی دے رہی تھی۔
مزید مدد اوپیک پلس کی منصوبہ بندی کے تحت تیل کی پیداوار میں اضافے میں ایک ماہ یا اس سے زیادہ کی ممکنہ تاخیر سے ملی ہے جس کی وجہ طلب کم ہونے اور بڑھتی ہوئی فراہمی پر تشویش ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حوالے سے فیصلہ اگلے ہفتے کے اوائل میں کیا جا سکتا ہے۔ اوپیک پلس کا اجلاس یکم دسمبر کو ہوگا جس میں آئندہ پالیسی اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کنندہ ملک چین میں مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں میں اکتوبر میں چھ ماہ میں پہلی بار اضافہ ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حوصلہ افزا اقدامات کا اثر پڑ رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے وسیع تر تنازعے میں ایران کے براہ راست ملوث ہونے کے خطرے میں کمی کی وجہ سے پیر کے روز برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی فیوچرز میں 6 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی تھی اور مذاکرات کار اب لبنان اور غزہ میں جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں۔
سیکسو بینک میں کموڈٹی اسٹریٹجی کے سربراہ اولے ہینسن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بڑھتے ہوئے خدشات کے مزید پھیلنے کے ساتھ مارکیٹ کی توجہ 2025 میں عالمی سطح پر تیل کے توازن کے خراب ہونے کی توقعات کی طرف مڑ گئی ہے جبکہ رسد طلب سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
Comments