پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے قائم نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے منگل کے روز بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع نوشہرہ میں رواں برس 42 واں پولیو کیس سامنے آیا ہے۔
این ای او سی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ منگل 29 اکتوبر 2024 کو لیبارٹری میں خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے ایک بچے میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس کی نشاندہی کی تصدیق کی۔
نوشہرہ سے پولیو کا یہ پہلا کیس ہے جبکہ 2024 میں پاکستان سے یہ 42 واں کیس رپورٹ ہوا ہے۔
این ای او سی کے مطابق اب تک بلوچستان سے 21، سندھ سے 12، خیبر پختونخوا سے 7، پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان دنیا کے صرف دو ممالک ہیں جہاں اب بھی پولیو کے فعال کیسز باقی ہیں۔
اس سے قبل منگل کے روز کے پی کے علاقے اپر اورکزئی میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو ٹیموں کو نشانہ بنانے کیلئے ایک ہیلتھ آفس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، حملے کے وقت پولیو ورکرز ہیلتھ آفس میں جمع تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اورکزئی میں پولیو ٹیم پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ٹیم پر دہشت گرد حملہ پاکستان کے مستقبل پر حملہ ہے۔
اس سے قبل علاقے میں عسکریت پسند گروہوں نے پولیو ٹیموں پر اسی طرح کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی اور ویکسینیشن مہم کو بچوں کی نس بندی کی مغربی سازش کے طور پر پیش کیا تھا۔
پیر کے روز پاکستان نے اس سال اپنی تیسری ملک گیر پولیو مہم کا آغاز کیا جہاں پولیو کیسز کی تعداد 2023 میں صرف 6 تھی جو 2022 میں 20 اور 2021 میں صرف ایک تھی۔
ایک ہفتے تک جاری رہنے والی اس مہم کا مقصد ساڑھے چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانا ہے۔
Comments