پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیوں کی اسمبلر انڈس موٹر کمپنی (آئی این ڈی یو) نے کم انونٹری اورخام مال کی کمی کے باعث اپنا آپریشن تین روز کیلئے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
لسٹڈ کمپنی نے پیر کو اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی کو فی الحال خام مال اور انونٹری کی کم سطح کا سامنا ہے اور اسے سپلائی چین چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں گاڑیوں کی پیداوار کیلئے ضروری پرزوں اور اجزاء کی کمی ہوگئی ہے۔ نتیجتا کمپنی اپنی پیداواری ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔
اس کے نتیجے میں کمپنی نے 29 اکتوبر 2024 سے 31 اکتوبر 2024 تک اپنے پروڈکشن پلانٹ میں کام عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں پی ایس ایکس کو بھیجے گئے نوٹس میں آٹومیکر نے 30 ستمبر 2024 (مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی) کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 5.09 ارب روپے کا منافع ظاہر کیا تھا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.22 ارب روپے کی آمدنی کے مقابلے میں 58 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں کمپنی کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 64.77 روپے رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت (ایس پی پی وائی) میں 40.91 روپے تھی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے 39 روپے فی حصص یعنی 390 فیصد کے عبوری نقد منافع کا بھی اعلان کیا۔
گزشتہ ماہ آئی این ڈی یو نے اعلان کیا تھا کہ اس کے بورڈ نے 1.1 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی ہے۔ یہ سرمایہ کاری فروری میں اعلان کردہ 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے علاوہ تھی۔
اضافی سرمایہ کاری، گاڑیوں کے پرزوں اور اجزاء کی لوکلائزیشن کو مسلسل بڑھانے کے کمپنی کے مجموعی منصوبے کا ایک حصہ ہے، کیلنڈر سال، 2026 کی پہلی سہ ماہی تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے.
Comments