بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2024 میں پاکستان میں آئی پی او مارکیٹ میں نمایاں بحالی دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں رواں سال پانچ آئی پی اوز کے ذریعے 8 ارب روپے سے زائد جمع کیے ہیں۔

یہ اعداد و شمار 2023 کے مقابلے میں بالکل برعکس ہیں جہاں پی ایس ایکس میں صرف ایک آئی پی او دیکھا گیا جس میں صرف 435 ملین روپے جمع کیے گئے تھے۔ یہ گزشتہ ایک دہائی میں ایک سال میں جمع کی گئی سب سے کم رقم تھی اور 2013 میں 800 ملین روپے کی ریکارڈ کم ترین رقم کا نصف تھا۔

بروکریج ہاؤس نے کہا کہ آئی پی او مارکیٹ میں موجودہ بحالی ”بہتر معاشی منظر نامے اور اسٹاک کی زبردست کارکردگی“ کی وجہ سے ہوئی ہے۔

اے ایچ ایل کا خیال تھا کہ مثبت معاشی اشاریوں بشمول افراط زر کی شرح میں کمی، مالیاتی نرمی اور مستحکم کرنسی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈنگ سہولت سے متعلق کامیاب مذاکرات نے ایکویٹی پیشکشوں کے لئے ایک پرکشش ماحول پیدا کیا ہے، سرمایہ کاروں کی دلچسپی حاصل کی ہے اور پی ایس ایکس پر مضبوط سرمائے جمع کرنے کی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کی ہے۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں حالیہ ہفتوں کے دوران ریکارڈ توڑ تیزی دیکھی گئی ہے، جمعہ کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 90 ہزار کی تاریخی سطح کے قریب 89 ہزار 993.97 کی سطح پر بند ہوا۔

اے ایچ ایل نے کہا کہ رواں سال کے دوران بینچ مارک انڈیکس میں 42.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جو مجموعی طور پر مثبت جذبات اور سرمایہ کاروں کی نئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔ مزید برآں مالی سال 24 کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس کا منافع 24.4 فیصد اضافے کے ساتھ 1.6 ٹریلین روپے کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رفتار نے کمپنیوں کو عوامی ایکویٹی مارکیٹوں میں داخل ہونے کی ترغیب دی ہے۔

2024 میں پی ایس ایکس مین بورڈ نے نئی لسٹنگ کا خیرمقدم کیا جن میں سیکیور لاجسٹکس ، 600 ملین روپے ، ٹی پی ایل آر ای آئی ٹی فنڈ ون (589 ملین روپے)، انٹرنیشنل پیکیجنگ (1،767 ملین روپے)، فاسٹ کیبلز (3،130 ملین روپے) اور بی ایف بائیو سائنسز (1،925 ملین روپے) شامل ہیں۔

دریں اثناء مغل انرجی اور برج کلین انرجی کو جی ای ایم بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

 ۔
۔

بروکریج ہاؤس نے کہا کہ اس سال آئی پی اوز کے ذریعے جمع کردہ سرمایہ 2021 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع کی مضبوط خواہش کی نشاندہی کرتا ہے۔

اے ایچ ایل نے کہا کہ آئی پی اوز کے علاوہ 10 کمپنیوں نے رائٹ شیئرز جاری کیے اور 18.35 ارب روپے جمع کیے جو مختلف شعبوں میں سرمائے کی توسیع کے لئے مسلسل طلب کو ظاہر کرتا ہے۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف