وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کو جلد حتمی شکل دے دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماستسوگو اساکاوا سے ملاقات کے دوران کیا جہاں وزیر خزانہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں۔

ملاقات کے دوران محمد اورنگزیب نے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت کے لئے پاکستان کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک کی شراکت داری کو سراہا اور اسلام آباد میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے نئے دفتر کے آغاز کا خیر مقدم کیا۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ محمد اورنگزیب نے کیپٹل ایڈیکوسی فریم ورک کی کامیابی سے تکمیل اور پاکستان کو آئندہ تین سال کیلئے سرچارجز سے استثنیٰ دینے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی تعریف کی۔

انہوں نے اہم موسمیاتی اور ڈیزاسٹر ریزیلینس انہینسمنٹ پروگرام کے لئے 500 ڈالر کے پالیسی پر مبنی قرض کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی حمایت کی تعریف کی جس پر اے ڈی بی بورڈ 29 اکتوبر کو غور کریگا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقین نے ملکی محصولات کو متحرک کرنے، علاقائی تعاون اور اسلام آباد میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے دفتر کی جلد تکمیل کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

ایس اینڈ پی گلوبل کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران محمد اورنگ زیب نے میکرو اکنامک استحکام، مالی استحکام کے اقدامات اور بیرونی کھاتوں کی پیش رفت کے بارے میں تازہ ترین معلومات شیئر کیں جو بورڈ بھر میں اہم اشاریوں کو بہتر بنانے میں ظاہر ہوتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی فنانسنگ لاگت کم ہو رہی ہے جس سے قرضوں کی ادائیگی کی لاگت میں کمی آئے گی۔

وزیرخزانہ نے امید ظاہر کی کہ ایس اینڈ پی گلوبل جلد ہی پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کرے گا۔

معاون وزیر خارجہ برائے توانائی وسائل جیوفیری پیاٹ سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے انہیں توانائی شعبے کو درپیش چیلنجز اور حکومت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے ملک میں قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی کے حوالے سے تعاون کی پیشکش پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکا کے ایگزم بینک کی صدر ریتا جو لیوس سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران ایچ بی ایل کے سابق سی ای او نے دونوں ممالک کے ایگزم بینکوں کے درمیان قریبی تعاون پر زور دیا اور پاکستان میں توانائی، معدنیات اور آئی ٹی شعبوں میں امریکی ایگزم بینک کی دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ڈیٹا شیئر کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ امریکی ادارہ پاکستان کی مارکیٹ میں اپنے داخلے کا جائزہ لے سکے ۔

Comments

200 حروف