پاکستان

اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی ہے، وزیراعظم

  • جمعہ کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار ریکارڈ 90 ہزار کی سطح عبور کر گیا
شائع October 25, 2024 اپ ڈیٹ October 25, 2024 08:01pm

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کے نتیجے میں ہے۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جمعے کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس نے پہلی بار ریکارڈ بلند ترین 90 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی ہے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کے ایس ای 100 انڈیکس کا 90 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنے کی تاریخی کامیابی پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 14 سال بعد اسٹاک مارکیٹ میں اتنی تیزی سے اضافہ معاشی ٹیم کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے۔

مارچ 2024 سے اب تک اسٹاک مارکیٹ میں 36 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس میں افراط زر میں کمی اور مجموعی طور پر معاشی استحکام کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی کی شرح مئی 2023 میں 38 فیصد سے کم ہوکر ستمبر 2024 میں 6.9 فیصد ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران بیرون ملک سے بھیجی گئی ترسیلات زر ریکارڈ 8.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور گزشتہ دو ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے لئے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 7 ارب ڈالر کی طویل مدتی سہولت سے معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لانے والوں کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ ہم نے اپنی سیاست کی قربانی دے کر ریاست کو بچایا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

جمعہ کو اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ایک اور رحجان دیکھا گیا ہے جبکہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 90 ہزار کی ریکارڈ بلند ترین سطح بھی عبور کرگیا تھا تاہم اختتام پر انڈٰیکس اس بلند ترین سطح کے قریب بند ہوا۔

حالیہ ہفتوں کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کا رجحان رہا ہے جس کی وجہ بہتر معاشی اشاریوں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے آئندہ اجلاس میں پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی کی توقعات ہیں۔

تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ شرح سود میں کم از کم 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کا امکان ہے جس کی وجہ افراط زر کی رفتار میں کمی ہے۔

Comments

200 حروف