پاکستان

عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ضمانت پر اڈیالہ جیل سے رہا

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو آج سہ پہر 3 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا
شائع October 24, 2024

سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ضمانت ملنے کے ایک روز بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

آج سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے وکلا ملک طارق محمود نون اور سہیل ستی نے ان کی رہائی کے لیے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے۔

۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل سنگل بینچ نے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس میاں گل حسن نے اپنے مختصر حکم میں کہا کہ فوری درخواست منظور کی جاتی ہے اور درخواست گزار کی بعد از گرفتاری ضمانت کو قبول کیا جاتا ہے بشرطیکہ وہ 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے اور اس رقم کے دو ضامن فراہم کریں۔

بشریٰ بی بی اپنے شوہر عمران خان کی طرح اسی جیل میں قید تھیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان کو آج سہ پہر 3 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو آج سہ پہر 3 بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

آج نیوز کے مطابق جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اڈیالہ جیل حکام کی جانب سے سابق عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ عمران خان کو آج پیش کیا جائے اور انہیں اپنے وکلاء سے ورچوئل ملاقات کی اجازت دی جائے۔

اگر جیل حکام پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں اس کی وجوہات سے عدالت کو آگاہ کرنا ہوگا۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کو عمران خان کی قانونی ٹیم کی جانب سے بتایا گیا کہ وکلا کو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو جمعرات کو طلب کرلیا۔

عمران خان کو 2022 میں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے درجنوں مقدمات کا سامنا ہے اور وہ 2023 سے جیل میں ہیں۔

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو رواں سال جولائی میں ایک نئے کیس میں گرفتار جب کہ ایک اور کیس میں انہیں بری کر دیا گیا تھا۔

Comments

200 حروف