اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2024 میں پاکستان کا رئیل موثر ایکسچینج ریٹ (آر ای ای آر) میں کمی دیکھنے میں آئی اور یہ 98.65 رہا جو اگست 2024 میں 100.13 (نظر ثانی شدہ) تھا۔

2024 میں یہ پہلا موقع ہے کہ آر ای ای آر کی قدر 100 سے نیچے پہنچ گئی ہے۔ دسمبر 2023 میں آر ای ای آر انڈیکس 98.82 ریکارڈ کیا گیا تھا۔

100 سے زیادہ آر ای ای آر کا مطلب ہے کہ ملکی برآمدات غیر مسابقتی ہیں جبکہ درآمدات سستی ہیں۔ صورتحال اس وقت الٹ جاتی ہے جب آر ای ای آر انڈیکس پر 100 سے نیچے ہوتا ہے۔

2024 میں آر ای ای آر انڈیکس کی قدریں

جنوری: 101.75 فروری: 102.09 مارچ: 104.09 اپریل: 104.44 مئی: 100.68 جون: 100.06 جولائی: 101.50 اگست: 100.13 ستمبر: 98.65 اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2024 میں آر ای ای آر میں ماہانہ بنیاد پر 1.48 فیصد کمی ہوئی۔

جب ستمبر 2023 کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو ، آر ای ای آر کی قدر میں 7.5 فیصد کا اضافہ ہوا ، جب یہ 91.73 تھا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 100 کے آر ای ای آر انڈیکس کی غلط تشریح نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ یہ کرنسی کی توازن کی قدر کی نشاندہی کرتا ہے۔

مرکزی بینک نے اس موضوع پر ایک وضاحتی نوٹ میں کہا، “آر ای ای آر کا 100 سے اوپر اتار چڑھائو 2010 میں اس کی اوسط قیمت کے مقابلے میں تبدیلیوں کی عکاسی کرتی ہے اور اس کی توازن کی قدر سے غیر متعلق ہے۔

جولائی 2024 میں پاکستان کا آر ای ای آر انڈیکس بڑھ کر 101.5 ہو گیا

دریں اثنا، برائے نام مؤثر ایکسچینج ریٹ انڈیکس (این ای ای آر) ستمبر 2024 میں 0.82 فیصد ماہانہ کی کمی کے ساتھ 37.84 کی عارضی قدر پر آگیا جو اگست 2024 میں 38.15 (نظر ثانی شدہ) تھا۔

سالانہ بنیادوں پر این ای ای آر انڈیکس میں ستمبر 2023 میں 36.78 کی قدر سے تقریبا 3 فیصد اضافہ ہوا۔

آر ای ای آر کیا ہے؟

اسٹیٹ بینک کے مطابق، آر ای ای آر (حقیقی مؤثر شرح مبادلہ) ایک ملک میں اشیاء کی ایک ٹوکری کی قیمت کا اُس ملک کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں اُسی ٹوکری کی قیمت کے مقابلے میں ایک انڈیکس ہے۔

Comments

200 حروف