ملک کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک نے 30 ستمبر 2024 ء کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی کے دوران 26.36 ارب روپے کی مجموعی آمدنی حاصل کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 25.99 ارب روپے کے بعد از ٹیکس منافع کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔

پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق تیسری سہ ماہی میں فی حصص آمدنی 14.61 روپے رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 14.43 روپے تھی۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 ستمبر 2024 ء کو ختم ہونے والی سہ ماہی اور 9 ماہ کی مدت کے لئے 7 روپے فی حصص یعنی 70 فیصد پر نقد منافع کا بھی اعلان کیا۔ یہ 14 روپے فی حصص یعنی 140 فیصد پر پہلے ہی ادا کیے جانے والے عبوری منافع کے علاوہ ہے۔

سالانہ بنیاد پر 6 فیصد سے زیادہ اضافے کی وجہ سے اسلامی فنانسنگ اور متعلقہ اثاثوں، سرمایہ کاری اور پلیسمنٹ پر حاصل ہونے والے منافع میں معمولی اضافہ ہوا۔

مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی کے دوران خالص منافع/ریٹرن 64.08 ارب رہا جو مالی سال 24 کی تیسری سہ ماہی میں 76.85 ارب روپے ہو گیا یہ تقریبا 20 فیصد کا زبردست اضافہ ہے۔ مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی میں میزان کا منافع مارجن 59.8 فیصد رہا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

اس عرصے کے دوران بینک کی جانب سے حاصل کی گئی فیس اور کمیشن آمدنی 6.99 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں حاصل ہونے والے 5.21 ارب روپے کے مقابلے میں 34 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم فرم کی زرمبادلہ آمدنی میں 98 فیصد سے زائد کی نمایاں کمی دیکھی گئی جو مالی سال 23 کی تیسری سہ ماہی میں 1.58 ارب روپے سے کم ہو کر رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں صرف 29.1 ملین روپے رہ گئی۔

میزان بینک کی مجموعی آمدن 17 فیصد سے زائد بڑھ کر 83.25 ارب روپے تک پہنچ گئی جو مالی سال 23 کی تیسری سہ ماہی میں 70.87 ارب روپے تھی۔

مالی سال 24 کی تیسری سہ ماہی کے دوران فرم کے آپریٹنگ اخراجات 22.03 ارب روپے رہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 18.68 ارب روپے کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہیں۔

کمپنی نے مالی سال 24 کی تیسری سہ ماہی کے دوران ورکر ویلفیئر فنڈ پر 1.23 ارب روپے خرچ کیے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں خرچ کیے گئے 1.1 ارب روپے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔

مالی سال 2024 کی تیسری سہ ماہی کے دوران بینک نے ٹیکس کی مد میں 32.23 ارب روپے ادا کیے جو مالی سال 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 24.73 ارب روپے کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔

Comments

200 حروف