پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اعلان کیا ہے کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دے گی۔

انہوں نے یہ اعلان مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے ارکان کو ہراساں کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں، اس لیے پارٹی اس عمل کا حصہ نہیں بنے گی۔

ان کا یہ بیان وفاقی کابینہ کی جانب سے آئینی ترمیمی بل کے مسودے کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی سے متعلق ہمیشہ حتمی فیصلہ ہمارے رہنما عمران خان کا ہوتا ہے لہٰذا ہم ان کی ہدایات اور سفارشات پر عمل کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کے بقول انہوں نے ہمیں ووٹنگ سے پہلے مزید مشاورت کرنے کی ہدایت کی کیونکہ یہ قانون سازی بہت سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مشاورت کیلئے وقت نہیں، جس طرح مشاورت پر تاخیر کی گئی، جس طرح ترمیم پر کام کیا گیا اور ہمارے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا گیا تو ان باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی ووٹنگ میں حصہ نہیں لے گی۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اس عمل میں کردار ادا کرنے پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پارٹی آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرے گی اور اگر فضل الرحمان بل کے حق میں ووٹ دیتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

انہوں نے مبینہ طور پر اغوا کیے گئے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی ”واپسی“ کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اجلاس سے خطاب کریں گے تاہم 26 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔

Comments

200 حروف