وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ٹیکس، توانائی اور سرکاری اداروں (ایس او ایز) سے متعلق وسیع البنیاد اصلاحاتی ایجنڈے کو جاری رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو 13.5 فیصد تک بڑھانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں عہدیداروں نے باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ٹیکس، توانائی کے شعبے اور ایس او ایز سے متعلق وسیع البنیاد معاشی اصلاحات کو جاری رکھنے کے حکومتی غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو 13.5 فیصد تک بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لئے ایک جامع ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دی ہے اور بورڈ آف پی آر اے ایل (ایف بی آر) کے آئی ٹی ونگ میں ماہرین کو شامل کیا ہے۔

سینیٹر اورنگزیب نے میکرو اکنامک اصلاحات کو ”جاری کام“ قرار دیا اور موسمیاتی تبدیلی اور بچوں کی نشوونما کے مزید سنگین چیلنجوں کی طرف اشارہ کیا جس سے عدم مساوات کو برقرار رکھنے اور درمیانی سے طویل مدت میں پاکستان میں معاشی ترقی اور استحکام کی رفتار میں خلل پڑنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مجموعی ترقیاتی اہداف کو یقینی بنانے کے لئے ترقیاتی شراکت داروں کی تکنیکی اور مالی مدد کے ساتھ موافقت میں اصلاحات اور غذائی قلت کی روک تھام کا خواہاں ہے۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے میکرو اکنامک استحکام کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور خاص طور پر ٹیکس اور توانائی کے شعبوں میں چیلنجنگ اور جرات مندانہ اصلاحات شروع کرنے پر حکومت کی تعریف کی۔

انہوں نے تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے اعلی معیار کی امریکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف