صارفین کو ایندھن کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اندازے کے مطابق 16 اکتوبر 2024 سے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 10.25 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اس وقت ایک ورکنگ پیپر تیار کر رہا ہے جو 15 اکتوبر کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) میں پیش کیا جائے گا۔ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 95 پیسے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 85 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 33 پیسے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

اوگرا ان مجوزہ پرائس ایڈجسٹمنٹس کا جائزہ لے گا اور ورکنگ پیپر حتمی منظوری کے لیے حکومت کو ارسال کرے گا۔ وزیر اعظم کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد وزارت خزانہ نظر ثانی شدہ قیمتوں کا باضابطہ اعلان کرے گی۔

قیمتوں میں متوقع اضافے میں اوگرا کی جانب سے تجویز کردہ 2 روپے 75 پیسے فی لیٹر اضافہ ہے جس کا مقصد آئل کمپنیوں اور پیٹرول پمپس کے منافع میں اضافہ کرنا ہے۔ آئل کمپنیوں کے منافع کے مارجن میں مجوزہ اضافے سے منافع 9.22 روپے فی لیٹر جبکہ پیٹرول ڈیلرز کا مارجن 10.04 روپے فی لیٹر تک بڑھ جائے گا۔

اگر نئی قیمتوں پر عمل درآمد ہوتا ہے تو پیٹرول 247.03 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 250.98 روپے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 246.29 روپے سے بڑھ کر 256.54 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 154.90 روپے سے بڑھ کر 162.75 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او 140.90 روپے سے بڑھ کر 149.23 روپے فی لیٹر ہو سکتا ہے۔ یہ اعداد و شمار موجودہ حکومتی ٹیکسوں پر مبنی ہیں اور کسی ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے بغیر ہیں۔

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستانی صارفین کی مجموعی لاگت زندگی پر نمایاں اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے کیونکہ اس سے نقل و حمل کے اخراجات اور مختلف اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف