شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، 6 جوان شہید
- پاک فوج کی موثر کارروائی کے نتیجے میں 6 خوارج بھی ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔
4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب، ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں سیکورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کی موثر کارروائی کے نتیجے میں 6 خوارج کو جہنم واصل کردیا گیا ہے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لیفٹیننٹ کرنل محمد علی شوکت سمیت 6 جوان شہید ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ پوری قوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
انہوں نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
ایل ای اے نے انٹیلیجنس پر مبنی مشترکہ آپریشن کیا
دریں اثنا آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ضلع سوات کے علاقے چارباغ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر مشترکہ آپریشن کیا جس میں خوارجی رنگ کے سرغنہ عطااللہ عرف مہران سمیت دو خوارج ہلاک ہوئے۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک خوارجی کو زخمی حالت میں بھی گرفتار کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خوارجی عطاء اللہ عرف مہران 22 ستمبر 2024 کو سوات میں غیر ملکی شخصیات کے قافلے کی حفاظت پر مامور پولیس کی گاڑی پر دیسی ساختہ دھماکہ سمیت علاقے میں دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں فعال طور پر ملوث رہا ہے ۔
22 ستمبر کو سوات میں بم دھماکے میں ایک پولیس افسر شہید اور کم از کم تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
Comments