وزارت خزانہ کے باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وفاقی حکومت یکم جولائی کے بجائے ہر سال یکم جنوری سے بجلی کے نرخوں میں ری بیسنگ شروع کرے گی جس کا مقصد یہ ہے کہ مالیاتی دباؤ کو صارفین پر سردیوں میں منتقل کیا جائے، جب کھپت اور بل گرمیوں کی نسبت کم ہوتے ہیں
وزارت خزانہ نے پاور ڈویژن کے تجویز کردہ منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں کیا، بشرطیکہ اس کے مالیاتی یا سبسڈی کے اثرات نہ ہوں۔
تاہم فنانس ڈویژن نے پاور ڈویژن سے کہا ہے کہ وہ ترقیاتی شراکت داروں جیسے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ساتھ اس تجویز پر بات چیت کرنے پر غور کریں، تاکہ اسے ای سی سی کے سامنے پیش کرنے سے پہلے اصلاحات کے اقدامات کا حصہ بنایا جا سکے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) صارفین کے لیے ٹیرف کا تعین کرتی ہے جو کہ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے لیے بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے ضوابط (ترمیمی) ایکٹ، 2021 کی دفعہ 31 کے تحت ہے، جسے نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اور طریقہ کار) رولز، 1998 کی قاعدہ 17 کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔ حالیہ یونیفارم ٹیرف کو وفاقی حکومت نے 14 جولائی 2024 کو SRO نمبر 1039(I)/2024 کے ذریعے باقاعدہ طور پر نوٹیفائی کیا تھا۔
نیپرا (ٹیرف اسٹینڈرڈز اور طریقہ کار) رولز، 1998 کی رو سے ڈسکوز کو ہر سال 31 جنوری تک اپنے کم از کم فائلنگ کی ضروریات جمع کروانی ہوتی ہیں تاکہ ٹیرف کے تعین کے عمل کا آغاز کیا جا سکے۔
اس کے بعد اتھارٹی کے داخلی اجلاس، عوامی سماعت، ٹیرف کا تعین اور حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے۔ حالیہ سالانہ ٹیرف کے تعین کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ہر سال جولائی کے مہینے میں یکم جولائی سے ری بیسنگ کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ صارفین کو موسم گرما کے مہینوں میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے ساتھ ساتھ سالانہ ٹیرف ری بیسنگ کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
پاور ڈویژن نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ ٹیرف میں اضافے کے ساتھ ساتھ زیادہ کھپت گرمیوں کے مہینوں میں صارفین کے بجلی کے بلوں میں نمایاں اضافے کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں عوامی عدم اطمینان اور ملک بھر میں احتجاج ہوتا ہے۔
پاور ڈویژن کا خیال ہے کہ اگر سالانہ دوبارہ بیس کا وقت درست کیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے اور سال بھر کے لیے بجلی کی قیمتیں مستحکم اور پائیدار ہو جائیں گی۔
نیشنل الیکٹریسٹی پلان اسٹریٹجک ڈائریکٹوریٹ 8 میں کہا گیا ہے کہ ریگولیٹر صارفین کے اختتامی ٹیرف (طریقہ کار اور عمل) کے تعین کے لئے رہنما خطوط 2015 پر بھی نظر ثانی کرے گا تاکہ منصوبہ بندی کی سرگرمیوں اور شرح اور ٹیرف کے تعین کے لئے ریگولیٹری کارروائیوں کے شیڈول کو ترتیب دیا جاسکے۔
تجویز کے پس منظر کی وضاحت کے بعد پاور ڈویژن نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے مندرجہ ذیل امور پر منظوری طلب کی ہے: (1) نیپرا کو متعلقہ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک میں ترمیم کرکے سالانہ ٹیرف کے تعین کے عمل کی ٹائم لائنز پر نظر ثانی کے لئے پالیسی گائیڈ لائنز جاری کی جاسکتی ہیں تاکہ ری بیسنگ کا نوٹیفکیشن ہر سال یکم جنوری سے نافذ العمل ہو۔ تمام ریگولیٹری کارروائیوں کی تکمیل کے بعد؛ اور (ii) پاور ڈویژن کو ان پالیسی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کے لیے نیپرا سے رجوع کرنے کا اختیار دیا جا سکتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments