ستمبر میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت 1.27 ملین ٹن رہی جو سالانہ 20 فیصد اضافہ ہے۔
بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ایک نوٹ میں کہا، “فروخت میں اضافہ ایم ایس اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں بالترتیب 20.19 فیصد اور 20.06 فیصد کی کمی کے درمیان زیادہ طلب کی وجہ سے ہوا ہے۔
ستمبر 2024 ء میں پٹرول کی طلب میں سالانہ 22 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 0.63 ملین ٹن رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 0.52 ملین ٹن تھی۔
اسی طرح ستمبر 2024 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی ترسیل سالانہ 25 فیصد اضافے کے ساتھ 0.49 ملین ٹن رہی۔
دوسری جانب فرنس آئل (ایف او) کی فروخت کا حجم سالانہ 18 فیصد کم ہوکر 0.07 ملین ٹن تک پہنچ گیا، جس کی وجہ ایف او پر مبنی بجلی کی پیداوار کی کم طلب ہے، جبکہ گزشتہ سال کی اس مدت میں 0.08 ملین ٹن تھی۔
ماہانہ کی بنیاد پر ستمبر کے دوران پی او ایل مصنوعات کی طلب میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ اگست میں یہ 1.22 ملین ٹن تھی۔
مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت سالانہ 3 فیصد کم ہوکر 3.68 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ سال اس مدت میں 3.81 ملین ٹن تھی۔
مصنوعات کے لحاظ سے اعداد و شمار ایچ ایس ڈی اور ایف او میں کمی کو ظاہر کرتے ہیں ، جبکہ ایم ایس کی فروخت مستحکم رہی۔ پیٹرول، ایچ ایس ڈی اور ایف او کی حجم کی فروخت بالترتیب 1.85 ملین ٹن، 1.42 ملین ٹن اور 0.21 ملین ٹن رہی۔
کمپنی کے لحاظ سے ستمبر 2024 میں پی ایس او کی پیداوار میں سالانہ 8 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 0.55 ملین ٹن رہی۔
اسی طرح ہاسکول اور شیل پیٹرولیم کی فروخت میں بالترتیب 76 فیصد اور 17 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔ جبکہ ستمبر 2024ء کے دوران اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ (اے پی ایل) کی ترسیل میں سالانہ 8 فیصد کمی واقع ہوئی۔
Comments