ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے فوجی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کے خدشات کے باعث بدھ کو خام تیل کی قیمتوں میں ایک ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

برینٹ فیوچر 1 ڈالر یا 1.36 فیصد اضافے سے 74.56 ڈالر فی بیرل جب کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 1.07 ڈالر یا 1.53 فیصد اضافے سے 70.9 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

منگل کو ٹریڈنگ کے دوران، دونوں خام بینچ مارکس میں 5 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ تیل کی منڈیاں زیادہ تر کمزور عالمی اقتصادی نقطہ نظر کے بیانیے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں جس سے ایندھن کی مانگ متاثر ہورہی ہے۔

سچدیوا نے کہا کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد مشرق وسطیٰ میں تیل کی فراہمی میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔

ایران نے بدھ کی صبح کہا ہے کہ اسرائیل پر اس کا میزائل حملہ مزید اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے روک دیا گیا ہے جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے تہران کے خلاف جوابی کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

تہران کا کہنا ہے کہ اس حملے کے جواب میں اسرائیل کا کوئی بھی ردعمل، جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس میں 180 سے زائد بیلسٹک میزائل شامل ہیں، ’بڑے پیمانے پر تباہی‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بدھ کو مشرق وسطیٰ کے بارے میں ایک اجلاس بلایا ہے جب کہ یورپی یونین نے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ اوپیک کے رکن ایران کی براہ راست شمولیت سے تیل کی فراہمی میں خلل پڑنے کا امکان بڑھ گیا ہے ، اگست میں ملک کی تیل کی پیداوار 6 سال کی بلند ترین سطح 3.7 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔

کیپیٹل اکنامکس نے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ “ایران کی طرف سے بڑے پیمانے پر اضافے سے امریکہ کو جنگ میں لانے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران عالمی تیل کی پیداوار کا تقریبا 4 فیصد ہے، لیکن ایک اہم غور یہ ہوگا کہ اگر ایرانی رسد میں خلل پڑتا ہے تو کیا سعودی عرب پیداوار میں اضافہ کرتا ہے۔

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اتحادیوں کی تنظیم اوپیک پلس کے وزراء کا ایک پینل بدھ کو مارکیٹ کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کررہا ہے جس میں پالیسی میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں ہے۔

دسمبر سے اوپیک پلس ، جس میں روس بھی شامل ہے ، ماہانہ 180،000 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے تیار ہے۔

اے این زیڈ کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ پیداوار میں اضافے کی کوئی بھی تجویز مشرق وسطیٰ میں رسد میں خلل کے خدشات کو دور کرسکتی ہے۔ مارکیٹ ذرائع نے منگل کو امریکن پٹرولیم انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی ذخیرے کے اعداد وشمار ملے جلے تھے: خام تیل اور ڈسٹیلیٹ انونٹریز میں گزشتہ ہفتے کمی آئی جب کہ پٹرول کی انونٹریز میں اضافہ ہوا۔

فلپ نووا کے سچدیوا نے کہا کہ تیل کے سرمایہ کار جمعہ کو امریکی بے روزگاری کے دعووں کے اعداد و شمار پر بھی گہری نظر رکھیں گے کیونکہ توقع ہے کہ اس سے فیڈرل ریزرو کی مالیاتی نرمی کے تخمینوں پر اثر پڑے گا، جس سے مجموعی معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے کر طویل مدتی تیل کی طلب میں مدد مل سکتی ہے۔

Comments

200 حروف