وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جو گزشتہ 44 ماہ کے مقابلے میں اب کم ترین سطح پر 6.9 فیصد ہے۔

شہباز شریف نے ستمبر 2024 میں سالانہ کی بنیاد پر 6.9 فیصد تک مہنگائی کی شرح کو محدود کرنے پر حکومت کی معاشی ٹیم کی تعریف کی۔

شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ رواں سال اگست میں قیمتوں میں اضافہ گزشتہ 34 ماہ میں پہلی بار سنگل ڈیجٹ 9.6 فیصد تک کم ہوا تھا۔

کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) انڈیکس اس سال ستمبر میں کم ترین سطح پر رہا جس سے افراط زر کی شرح گزشتہ 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عوام سے کیے گئے وعدوں کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد رہنے سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی سے عوام کو ریلیف مل رہا ہے جبکہ شرح سود میں کمی کے بعد کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے آئندہ سال سے قبل 2024 میں افراط زر کی شرح کو 7 فیصد تک لانے کے ہدف کے حصول پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے دن سے ہی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کو ترجیح دی ہے اور ان لوگوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے جو چاہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت میں ”ایک جنتا کی نااہلی“ کی وجہ سے پوری قوم کو نقصان اٹھانا پڑا لیکن اب معیشت کے صحیح راستے پر چلنے اور سفارتی تعلقات مضبوط ہونے سے عام آدمی کی خوشحالی کا سفر شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا اور پاکستان کا ترقی کی جانب سفر جو 2018 میں رک گیا تھا ایک بار پھر شروع ہوگیا ہے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024ء کے دوران کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے لحاظ سے بنیادی افراط زر کی شرح مزید کم ہو کر 6.9 فیصد رہ گئی جو اگست 2024ء کے دوران 9.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

پچھلے سال کے اسی مہینے (ستمبر 2023) کے دوران سی پی آئی پر مبنی افراط زر 31.4 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ماہانہ کی بنیاد پر یہ ستمبر 2024 میں کم ہو کر 0.5 فیصد رہ گئی جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 0.4 فیصد تھی جبکہ ستمبر 2023 میں دو فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف