کاروبار اور معیشت

351 ارب روپے کی بولیاں منظور، حکومت نے ٹریژری بلز کی بائی بیک نیلامی کردی

وفاقی حکومت نے تاریخی اقدام کرتے ہوئے مارکیٹ ٹریژری بلز (ایم ٹی بیز) کی بائی بیک نیلامی کی ہے، جس میں 351 ارب روپے...
شائع 01 اکتوبر 2024 10:32am

وفاقی حکومت نے تاریخی اقدام کرتے ہوئے مارکیٹ ٹریژری بلز (ایم ٹی بیز) کی بائی بیک نیلامی کی ہے، جس میں 351 ارب روپے کی بولیاں منظور کی گئیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایک اہم اور تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے دسمبر 2024 میں 351 ارب روپے مالیت کے قلیل مدتی ٹی بلز کی دوبارہ خریداری کا آغاز کیا ہے۔

اے ایچ ایل ریسرچ کے تجزیہ کار طاہر عباس کا کہنا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ اقدام حکومت کے قرضوں کو دوبارہ مرتب کرنے، سود کی لاگت کو کم کرنے اور مجموعی طور پر مارکیٹ لیکویڈٹی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فعال قدم اٹھا کر حکومت کا مقصد زیادہ مستحکم معاشی ماحول کو فروغ دیتے ہوئے اپنی مالی پوزیشن کو مضبوط بنانا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایم ٹی بیز کی خریداری کے لیے نیلامی کا انعقاد کیا۔

مجموعی طور پر 6 اور 12 ماہ کے ایم ٹی بیز کی بائی بیک کے لیے 563.3 ارب روپے کی بولیاں موصول ہوئیں، کل بولیوں میں سے وفاقی حکومت نے 351 ارب روپے کی بولیاں منظور کیں جب کہ اس نیلامی کے لیے 500 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا۔

6 ماہ کے 176 ارب روپے اور 12 ماہ کے ٹی بلز کے لیے 24 ارب 25 کروڑ روپے کی بولیاں 12 دسمبر 2024 کی میچورٹی تاریخ کے ساتھ منظور کی گئیں۔

اس کے علاوہ 6 ماہ کے ایم ٹی بیز کے لیے 90 ارب روپے اور 12 ماہ کے قلیل مدتی بلز کے لیے 60 ارب 75 کروڑ روپے 26 دسمبر 2024 کی میچورٹی تاریخ کے ساتھ منظور کیے گئے۔

لیکویڈیٹی کی بہتر صورتحال کے ساتھ وفاقی حکومت نے ایم ٹی بیز کی دوبارہ خریداری شروع کردی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے حال ہی میں تقریبا 3 کھرب روپے کا منافع وفاقی حکومت کو منتقل کیا ہے جس سے مالی بوجھ کم ہوا ہے۔

ایم ٹی بیز رولز 1998 کے تحت حکومت پاکستان ایم ٹی بیز کی بائی بیک کا اہتمام کرتی ہے۔

گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک نے اس طرح کی بائی بیک ٹرانزیکشنز پر عملدرآمد کا طریقہ کار جاری کیا اور پیر کو حکومت پاکستان کی جانب سے ایم ٹی بیز کی بائی بیک کے لیے نیلامی کی گئی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف