ایک اہم پیشرفت کے طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے 37 ماہ کی مدت پر مشتمل پاکستان کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) قرض پروگرام کی منظوری دی ہے جس کی مالیت تقریباً 7 ارب ڈالر ہے۔
اس منظوری کے بعد، جمعہ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئی ایم ایف سے اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی پہلی قسط، 760 ملین ایس ڈی آر، جو 1.03 ارب ڈالر کے برابر ہے، وصول کی۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی کمزوریوں اور ساختی چیلنجز اب بھی شدید ہیں لیکن یہ رقوم ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔ رقم اگلے ہفتے اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار میں جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ نئے پروگرام کے لیے مضبوط پالیسیوں اور اصلاحات کی ضرورت ہوگی تاکہ حکام کی جاری کوششوں کی حمایت کی جا سکے جس کا مقصد میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانا، گہرے ساختی چیلنجز کا حل نکالنا اور ترقی کیلئے حالات پیدا کرنا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت بیان کردہ اہم ترجیحات درج ذیل ہیں:
-
پالیسی سازی کی ساکھ بحال کرنا اور معاشی پائیداری کو مستحکم کرنا: اس کے لیے مضبوط مالی، مالیاتی، اور زر مبادلہ کی پالیسیوں کا مستقل نفاذ، بہتر عوامی اخراجات، اور زیادہ منصفانہ اور مؤثر ٹیکس خاص طور پر کم ٹیکس والے شعبوں سے وصولی کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ صحت اور تعلیم پر زیادہ اخراجات کے لیے جگہ بنانا اور سماجی تحفظ کو مضبوط کرنا بھی ضروری ہے۔
-
پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانا: اصلاحات کو نجی شعبے کے لیے زیادہ سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، جس میں ریاست کی جانب سے پیدا کی جانے والی خرابیوں کو دور کیا جائے اور مسابقت میں اضافے کے ساتھ منصفانہ اور مساوی مواقع کو یقینی بنایا جائے۔ اس میں سبسڈیز کو ہموار کرنا، ایف ڈی آئی کا بہتر نظام، بینکوں کی ثالثی بڑھانا اور انسانی سرمائے کی سرمایہ کاری میں اضافہ شامل ہے۔
-
ایس او ایز میں اصلاحات اور عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا: یہ ریاستی ملکیتی اداروں (ایس او یز) کی تنظیم نو، نجکاری، حکمرانی اور شفافیت کے اصلاحات، توانائی کے شعبے کی قیمتوں کے ڈھانچے کو کم کرنے کے اقدامات اور قیمتوں کے تعین میں حکومت کے کردار کو ختم کرنے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
-
موسمیاتی مطابقت کو بڑھانا: سی-پیما ایکشن پلان پر عمل درآمد اور نیشنل ایڈیپٹیشن پلان کی حمایت کرنا
Comments