بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 764 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

کے ایس ای 100 نے سیشن کا آغاز اتار چڑھاؤ کے رحجان کے ساتھ کیا اور انڈیکس منفی و مثبت زون میں جاتارہا۔

تاہم سیشن کے دوسرے نصف میں زبردست خریداری دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے انڈیکس 82 ہزار پوائنٹس سے اوپر بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 764.28 پوائنٹس یا 0.94 فیصد اضافے کے ساتھ 82,247.92 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے قبل سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔

ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ایم سی بی، او جی ڈی سی، این بی پی، یو بی ایل اور بی اے ایچ ایل جیسی بڑی کمپنیوں نے انڈیکس میں نمایاں اضافہ کیا جو مجموعی طور پر373 پوائنٹس بنتا ہے۔

یاد رہے کہ منگل کو پی ایس ایکس میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا تھا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 367 پوائنٹس کی کمی سے بند ہوا تھا۔

اس بات کے امکانات قوی ہیں کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ آج (بدھ) کو پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کی مدت پر مشتمل 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت قرض پروگرام پر غور کرنے کیلئے تیار ہے۔

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر دستیاب ایگزیکٹو بورڈ کے شیڈول کے مطابق بورڈ “ پاکستان - 2024 آرٹیکل 4 مشاورت اور توسیعی فنڈ سہولت کے تحت توسیعی انتظامات کی درخواست“ پر غور کرے گا۔

پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی کو 37 ماہ کی مدت پر مشتمل 5,320 ملین سعودی رالہ (یا تقریبا 7 بلین امریکی ڈالر) کے مساوی رقم کیلئے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر اسٹاف لیول کا معاہدہ کیا تھا۔

چین کی جانب سے معاشی بحالی کے لیے متعدد اقدامات اور اس کے بعد بدھ کو شرح سود میں ایک اور کمی کے اعلان کے بعد عالمی سطح پر زیادہ تر ایشیائی مارکیٹوں میں تیزی دیکھی گئی۔

ہانگ کانگ اور شنگھائی کے انڈیکس میں منگل کو چار فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور وال اسٹریٹ پر ریکارڈ کارکردگی کے بعد ایک اور شاندار آغاز ہوا جبکہ سونے کی قیمت بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

پراپرٹی سیکٹر میں طویل عرصے سے جاری قرضوں کے بحران اور صارفین کے کمزور اخراجات کی وجہ سے متاثر معیشت کو مدد فراہم کرنے کے لئے چین کی طرف سے تبدیلی نے گزشتہ ہفتے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں زبردست کمی کے بعد تاجروں کے جوش و خروش میں اضافہ کیا ہے۔

تاہم، کچھ مبصرین نے متنبہ کیا ہے کہ بیجنگ کو رفتار برقرار رکھنے اور معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کو یقینی بنانے کے لئے مزید حوصلہ افزائی کی ضرورت ہوگی۔

دریں اثناء انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی ریکارڈ ہوئی اور روپیہ 5 پیسے گراوٹ کے بعد 277 روپے 85 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 369.62 ملین سے بڑھ کر 422.16 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 17.06 ارب روپے سے بڑھ کر 18.38 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 51.89 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے، ورلڈ کال ٹیلی کام 29.72 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور پیس (پاک) لمیٹڈ 25.43 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

بدھ کو 437 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 248 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 126 میں کمی جبکہ 63 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف