پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے سندھ کے ضلع خیرپور میں واقع اکھیرو-1 کے کنویں میں ہائیڈرو کاربن کے ذخائر دریافت کیے ہیں۔

لسٹڈ کمپنی نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت کا اعلان کیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ساون ساؤتھ جوائنٹ وینچر جس میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) (20 فیصد ورکنگ انٹرسٹ)، یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل)، آپریٹر (75 فیصد)، گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) (جی ایچ پی ایل) (2.5 فیصد) اور سندھ انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ (ایس ای ایچ ایل) شامل ہیں، نے ضلع خیرپور میں واقع اکھیرو-1 کنویں کے لوئر گور بی ریزروائر ریت سے گیس دریافت کی ہے۔

او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ کنویں کو 15 جون 2024 کو کھودا گیا تھا اور اسے کامیابی کے ساتھ 12،442 فٹ کی گہرائی تک کھود دیا گیا ہے۔

اس کنویں کا کامیاب تجربہ 4000 پاؤنڈ فی مربع انچ (پی ایس آئی جی) کے ویل ہیڈ فلونگ پریشر (ڈبلیو ایچ ایف پی) پر تقریبا 10 ملین معیاری مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس کی رفتار سے کیا گیا۔

کمپنی نے بتایا کہ تازہ ترین دریافت نے ساون ساؤتھ بلاک میں مزید کھوج کے کام کو کم کردیا ہے۔

مذکورہ دریافت سے مقامی وسائل سے ملک میں توانائی کے تحفظ کو بہتر بنانے اور ہائیڈرو کاربن کے ذخائر کی بنیاد میں اضافہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

چند روز قبل او جی ڈی سی ایل اور سی این پی سی چوانگنگ ڈرلنگ انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے جو عوامی جمہوریہ چین میں ڈرلنگ اور اپ سٹریم آئل فیلڈ سروسز میں اہم کردار ادا کرتی ہے تاکہ پاکستان میں شیل اور گیس کے امکانات تلاش کیے جاسکیں۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 208.98 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) ظاہر کیا ہے۔

آمدنی میں گزشتہ سال کے اسی عرصے (ایس پی ایل وائی) کے 224.62 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

کمپنی نے 4 روپے فی حصص یعنی 40 فیصد کے حتمی نقد منافع کا بھی اعلان کیا۔

Comments

200 حروف