سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے سی بی ایس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسرائیل کے پیجر آپریشن کو ’دہشت گردی‘ قرار دیدیا۔

گذشتہ ہفتے لبنان میں حزب اللہ گروپ کے ارکان کی ملکیت پیجراور واکی ٹاکی میں بڑے پیمانے پر دھماکے ہوئے تھے۔ اس حملے کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد سے منسوب کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جان بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

سی بی ایس نیوز سنڈے مارننگ کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں لیون پنیٹا نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات ’دہشت گردی کی ایک شکل‘ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ یہ کارروائیاں مزید مہلک کارروائیوں کا باعث بن سکتی ہیں کیونکہ تنازعہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں دھماکہ خیز مواد رکھنے کے قابل ہونے کی صلاحیت جو ان دنوں بہت عام ہے. اور اسے دہشت گردی کی جنگ میں بدل دیں۔ واقعی، دہشت گردی کی جنگ. یہ کچھ نیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کوئی شک ہے کہ یہ دہشت گردی کی ایک شکل ہے… یہ براہ راست سپلائی چین میں جا رہا ہے، سپلائی چین میں۔ اور جب آپ کو سپلائی چین میں دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو یہ لوگوں کو یہ سوال پوچھنے پر مجبور کرتا ہے کہ آگے کیا ہے؟

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف