فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے یکم اکتوبر 2024 سے ”فاسٹر“ سسٹم کے تحت برآمد کنندگان کی تمام کیٹیگریز کو 72 گھنٹوں کے اندر سیلز ٹیکس ریفنڈ کی سہولت کی اجازت دے دی ہے۔

ایف بی آر نے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترمیم کے لیے ایس آر او 1507/2024 جاری کر دیا ہے۔

اس سے قبل یہ سہولت صرف پانچ معروف برآمدی شعبوں کو دستیاب تھی تاکہ وہ ”فاسٹر“ سسٹم کے ذریعے ریفنڈ حاصل کرسکیں۔ اب ایف بی آر نے ”فاسٹر“ کا دائرہ کار تمام برآمد کنندگان تک بڑھا دیا ہے جو کہ پوری برآمدی صنعت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔

یکم اکتوبر 2024 سے تمام برآمد کنندگان ”فاسٹر“ سسٹم کے ذریعے فوری ریفنڈ ادائیگی کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

نئے قواعد کے مطابق یہ طریقہ کار جولائی 2019 اور اس کے بعد کے پانچ برآمدی شعبوں یعنی ٹیکسٹائل، قالین، چمڑے، کھیلوں کے سامان اور سرجیکل آلات کے برآمد کنندگان کی جانب سے جمع کرائے گئے ٹیکس کی مدت کے ریفنڈ کلیمز پر لاگو ہوگا اور سامان کی برآمد کی وجہ سے یکم اکتوبر 2024 سے تمام برآمد کنندگان کی جانب سے جمع کرائے گئے ریفنڈ کلیمز پر بھی لاگو ہوگا۔

بشرطیکہ تجارتی برآمد کنندگان کے ریفنڈ برآمدی آمدنی وصولی سرٹیفکیٹ یا بینک کریڈٹ ایڈوائس کی وصولی پر کارروائی کی جائے گی۔

بورڈ ہدایت دے سکتا ہے کہ ریفنڈ کا کوئی بھی دعویٰ یا دعوے جیسا کہ معاملہ ہو، ”اسٹار سسٹم“ کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔

فاسٹر چینل کے معیار پر پورا نہ اترنے والے دعووں پر سیلز ٹیکس آٹومیٹڈ ریفنڈ ریپوزیٹری (اسٹار) سسٹم کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔

ایک اور اہم ترمیم صفر شرح پر فراہم کی جانے والی اشیاء کی واپسی سے متعلق ہے۔ ایف بی آر نے مزید کہا کہ صفر شرح پر فراہم کی جانے والی اشیاء کے حوالے سے ریفنڈ خریداری یا درآمدات پر ادا کیے جانے والے ان پٹ ٹیکس کی حد تک ادا کیا جائے گا جو اصل میں فراہم کی جانے والی اشیاء میں استعمال ہوتے ہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف