سندھ ہائی کورٹ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو غیر مقیم افراد سے حاصل کردہ خدمات پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت نہ دینے پر نوٹس جاری کردیے۔

درخواست گزار کراچی کی معروف توانائی کمپنی ہے اور جواب دہندگان میں ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو (آپریشنز)، لارج ٹیکس پیئر آفس (ایل ٹی او) کراچی اور پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پی آر اے ایل) شامل ہیں۔

عبوری انتظامات کے تحت ٹیکس دہندگان کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ غیر رہائشیوں/ غیر ملکی اداروں کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات پر ان پٹ ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کر سکیں۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ 50 کے تحت ایف بی آر کی جانب سے 7 مئی 2024 کو ایس آر او نمبر 350(آئی)/2024 کے اجراء کے بعد کچھ نامعلوم وجوہات کی بنا پر درخواست گزاروں کو غیر رہائشیوں اور غیر ملکی اداروں کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات پر ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اس طرح کے ان پٹ ٹیکس کو ہمیشہ آؤٹ پٹ ٹیکس سے دعویٰ یا کٹوتی کی اجازت دی جاتی ہے جبکہ سندھ ریونیو بورڈ کو بھی اس حوالے سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 07 مارچ 2024 سے پہلے ایف بی آر کو بھی کوئی اعتراض نہیں تھا اور درخواست گزار اس طرح کے ان پٹ کی ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کر رہے تھے۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ مارچ 2024 سے درخواست گزار ایف بی آر سے رجوع کر رہے ہیں کیونکہ ایف بی آر کے ای پورٹل میں اچانک تبدیلی کی وجہ سے وہ اس طرح کے ان پٹ ٹیکس کا دعویٰ کرنے سے قاصر ہیں۔ تاہم، انہیں ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا. انہوں نے کہا کہ ان پٹ ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کرنے کی زیادہ سے زیادہ مدت چھ ماہ ہے اور فی الحال مارچ سے متعلق ان پٹ کا دعویٰ ختم ہونے والا ہے۔ لہذا، مذکورہ ان پٹ ٹیکس دعوے کے سلسلے میں کچھ عبوری احکامات جاری کیے جائیں۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہان کی جانب سے جواب دائر کیے جائیں جبکہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ایف بی آر سے ہدایات لے کر آئیں کہ ایف بی آر کے ویب پورٹل میں یہ اچانک تبدیلی کیسے اور کس انداز میں کی گئی ہے۔

ایک عبوری انتظام کے طور پر یہ واضح کیا جاتا ہے کہ درخواست گزاروں کو اس طرح کے ان پٹ ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کا دعویٰ کرنے کا حق حاصل ہے، جبکہ، اگر درخواست گزار حتمی طور پر کامیاب ہوجاتے ہیں، تو اس طرح کی ایڈجسٹمنٹ کا دعوی کرنے کے لئے 6 ماہ کی حد میں توسیع کی جائے گی.

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف